جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے 31 مارچ تک پوری یونین ٹریٹری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرانیم نے حکمنامہ جاری کیا ہے۔
حکمنامے میں تمام 22 ضلع کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ آج شام 8 بجے سے 31 مارچ تک پابندی کے ساتھ دفعہ 144 اور ڈساسٹر مینجمینٹ ایکٹ 2005کے تحت بندشیں عائد کی جائے، تاہم ضروری سروسز کو کھلا رکھا جائے۔
جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ایک ٹویٹ میں لاک ڈائون کا اعلان کرتے ہوئے کہا: 'جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے پیش نظر تمام ادارے اور سروسز ماسوائے لازمی خدمات اتوار کی رات آٹھ بجے سے 31 مارچ شام چھ بجے تک بند رہیں گی۔ اشیائے ضروریہ کی سپلائی کے لئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوگی'۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ تین سے زیادہ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بتادیں کہ وادی کشمیر اور جموں کے کچھ حصوں میں لاک ڈائون جمعرات سے جاری ہے۔ لاک ڈائون کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
دریں اثنا حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرات کے مد نظر 2727 افراد کو گھریلو کورنٹائن میں رکھا گیا ہے جبکہ 59 افراد کو ہسپتال کورنٹائن میں رکھا گیا ہے اس کے علاوہ 3938 افراد جنہیں مشتبہ پایا گیا کو نگرانی میں رکھا گیا ہے اور اب تک جموں کشمیر میں صرف 4 معاملات مثبت پائے گئے۔ گھریلو نگرانی میں 690 افراد کو رکھا گیا ہے جبکہ 462 افراد نے 28 روزہ نگرانی کی مدت مکمل کی ہے۔
بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ 240 نمونوں کو تشخیص کے لئے بھیجا گیا جن میں سے 229 ٹیسٹ منفی پائے گئے جبکہ 4 معاملات مثبت پائے گئے اس کے علاوہ 22 مارچ تک 7 معاملات کا رپورٹ آنا باقی ہے۔ کورونا وائرس بیماری سے متعلق اطلاعات اور رہبری حاصل کرنے کے لئے 24 گھنٹے جاری رہنے والی قومی سطح پر ہیلپ لائین نمبر 1075 شروع کی گئی ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ایڈوائیزری کے مطابق نوبل کورونا وائرس کیسوں کا عالمی سطح پر اضافے کے مد نظر طلبا و دیگر مسافروں کی بڑی تعداد اپنے گھروں کو لوٹ رہی ہے اس لئے ان تمام لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ٹریول ہسٹری کے بارے میں حکومت کو جانکاری دیں اور سیلف ڈیکلریشن فارمیٹ پُر کریں جو انہیں مقرر شدہ ہیلپ ڈیسک کائونٹروں پر دستیاب رکھے گئے ہیں۔
حکومت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر کرنے، پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرنے اور بڑے اجتماعات میں حصہ لینے سے گریز کریں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی صحت و صفائی یقینی بناتے ہوئے صابن اور پانی اپنے ہاتھ اچھی طرح دھوئیں اس کے علاوہ کھانسی اور چھینک آنے کی صورت میں بہتر طریقہ کار اپنائیں۔
اس دوران کورونا وائرس کے خطرات کے مد نظر پیدا شدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے خوراک، سول سپلائیز اور امور صارفین کے سیکرٹری سمرن دیپ سنگھ نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت جموں کشمیر یو ٹی میں 16 خدمات کو اہم خدمات قرار دیا گیا۔
حکم نامے کے مطابق اہم خدمات میں کریانہ کی فراہمی (ہول سیل و پرچون)، تازہ میوہ اور سبزیوں کی فراہمی (منڈیوں اور پرچون)، پیٹرول پمپوں پر پیٹرول /ڈیزل کی فراہمی، دودھ کی دوکانوں، ڈیریوں و دیگر متعلقہ پروڈکٹ، مویشیوں کے لئے چارہ اور فیڈ کی فراہمی، ادویات و دیگر فارما سوٹیکل (پرچون، ہول سیل اور مینو فیکچر)، بنکوں اور اے ٹی ایمز، ایل پی جی کی فراہمی (گھریلو و تجارتی)، طبی سہولیات (بشمول عملے کی نقل و حرکت)، طبی و میڈیکل آلات کو رتیار کرنے کا عمل، ٹیلی کام اوپریٹر اور اُن کی مقررہ ایجنسیوں، اخبارات، پوسٹ آفس، ایف سی آئی اور سٹیٹ فوڈ ڈیپوز پر گندم اور چاول کی لوڈنگ و ان لوڈنگ، قومی و ریاستی شاہراہوں کے ذریعے اشیائے ضروریہ کی ٹرانسپورٹیشن (پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، دودھ، سبزیاں، میوے، کریانہ، ایف سی آئی سپلائیز)، بجلی، پینے کے پانی کی فراہمی اور میونسپل اور صفائی خدمات (بشمول عملے کی نقل و حرکت) شامل ہیں۔