پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سرپرست اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو پارٹی کے بانی و سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی مفتی محمد سعید کی پانچویں برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں دارا شکوہ پارک میں واقع مرحوم کے مزار (پادشاہی باغ) میں حاضری دی۔
پانچویں برسی کے موقع پر مرحوم مفتی سعید کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر محبوبہ کے ہمراہ پارٹی کے کئی سینئر رہنما بھی موجود تھے۔
اس موقع پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنے والد مرحوم مفتی محمد سعید کے نظریہ اور دور اندیشی کی ستائش کرتے ہوئے کہا 'اس وقت جموں وکشمیر میں جو خون خرابہ ہو رہا ہے، اس کا واحد حل مذکرات ہیں۔ کیونکہ جنگ کوئی متبادل نہیں ہے۔ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ جیسا کہ مفتی صاحب ہمیشہ کہا کرتے تھے 'گرنیڈ سے نہ گولی سے بات بنے گی بولی سے۔'
محبوبہ مفتی نے پارٹی کے بانی اور اپنے والد کی پانچویں برسی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس خطے میں امن کا جو راستہ ہے وہ جموں و کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے، اور جموں و کشمیر میں امن کا راستہ ہندستان اور پاکستان میں اچھے باہمی تعلقات، دوستی اور بات چیت میں مضمر ہے۔'
مزید پڑھیں: مفتی سعید جموں و کشمیر میں پائیدار امن کے خواہاں تھے: محبوبہ مفتی
محبوبہ مفتی نے بھاجپا کی جانب سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کو 'جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ظلم' سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ''5اگست 2019کو بھاجپا نے یکطرفہ فیصلے سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کیا، تاہم اس سے جموں و کشمیر ملک کے نزدیک آنے کے بجائے بہت دور چلا گیا ہے۔''
محبوبہ مفتی نے مرحوم مفتی محمد سعید کے سرینگر-مظفرآباد بس سروس شروع کیے جانے کے اقدام کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی سرکار کو سبھی اسٹیک ہولڈرز بشمول پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔‘‘
مزید پڑھین: مفتی محمد سعید: جن کا انجام خوشگوار نہیں رہا
واضح رہے کہ جموں کشمیر میں ہر سال مفتی سعید کی برسی پر ان کے مزار پر اجتماعی فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا جاتا ہے تاہم آج بھاری برفباری کے پیش نظر انکے مزار پر کم ہی لوگ فاتحہ خوانی میں شرکت کی۔