اننت ناگ:عید الفطر کے پیش نظر جموں و کشمیر کے تمام اضلاع کے بازاروں میں ان دنوں لوگوں کی کافی گہما گہمی نظر آرہی ہے۔ لوگ بازاروں سے مختلف چیزیں خریدنے میں مصروف Eid Shopping In Kashmirہیں۔ضلع اننت ناگ کے لال چوک ،ریشی بازار ،مٹن چوک و دیگر مختلف مارکیٹس سمیت وادی بھر میں لوگ اشیاء ضروری کی خریداری میں مصروف ہیں تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ بازاروں میں دکانداروں کے مقابلہ میں خوانچہ فروشوں، ریڑھی والوں کے پاس خریداروں کی زیادہ بھیڑ بھاڑ نظر آرہی ہے۔Low Eid Shopping in Kashmir
خریدوروں کا کہنا ہے کہ بازاروں میں دکاندار من مانی قیمتوں پر اشیاء فروخت کر رہے ہیں۔ خریداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں دکاندار بڑے دنوں اور مذہبی تہواروں کے موقعہ پر لوگوں کو ریاعتی داموں پر اشیاء فروخت کر رہے ہیں اور خریداروں کو طرح طرح کی آفر دے رہے ہیں، جبکہ وادی کشمیر میں بلکل اس کے مختلف ہے،کیونکہ دکاندار یہاں کے لوگوں کو رعایت ( آفر) دینے کے بجائے ایسے موقعوں پر دو دو ہاتھوں سے لوٹنے کا کام کر رہے ہیں۔No Eid Offer IN kashmir Markets
صارفین کا کہنا ہے کہ کووڈ لاک ڈاون نے پہلے ہی ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، جس کی وجہ سے وہ مہنگے اشیاء کی خریداری کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔اس لیے لوگ بازاروں میں سستی چیزوں کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں اور وہ دکانوں کے بجائے ریڑھی والوں کا رخ کرتے ہیں۔Inflation Hits Eid Shopping
وہیں صارفین کی شکایت ہے کہ انتظامیہ اشیاء خوردنی خاص کر تازہ پھلوں، سبزیوں، مرغ، گوشت کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے لوگ یہ سب اشیاء مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے توجہ کی درخواست کی۔
مزید پڑھیں:
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اننت ناگ ٹریڈ یونین کے صدر عبدالرشید آہنگر نے کہا کہ عید کے باوجود دکاندار خالی بیٹھے ہوئے ہیں۔مالی حالت خراب ہونے کے سبب خریداروں کی کافی قلت پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ٹریڈ یونین کی جانب سے با ضابطہ طور دکانداروں کو رعایتی داموں پر اشیاء کی فروخت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے عید الفطر بلکہ عید الضحیٰ کے مواقع پر وادی کے بازاروں میں روایتی گہما گہمی مفقود تھی۔