اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ٹریفک جام کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روز مرہ کے ٹریفک جام کی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں اور انتظامیہ کے خلاف ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف سرکار یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے سبھی علاقوں میں سڑکوں کا جال بچھانے کے ساتھ ساتھ ہر جگہ سڑکوں پر میگڈمائزیشن کی جارہی اور کشادگی کا عمل میں انجام دیا جا رہا ہے، جس پر سینکڑوں کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ تاہم زمینی سطح پر یہ دعوے دن بندن بڑھتے ٹریفک جام کی صورت میں کھوکھلے نظر آ رہے ہیں۔
ضلع اننت ناگ کی اندرونی سڑکیں بیشتر خستہ حالت میں ہیں جہاں کشادگی کا کام نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اننت ناگ کے سبھی بازاروں بشمول لال چوک، جنگلات منڈی، مٹن چوک، مہندی کدل، کھنہ بل چوک جیسے اہم بازاروں میں صبح سے شام تک ٹریفک جام کا سلسلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ضلع کے سبھی بازاروں میں اسکولی بچے، ملازمین اور ایمبولینس میں موجود مریض کئی کئی گھنٹوں تک جام میں پھنسے رہنے کے سبب انتہائی پریشان ہو چکے ہیں۔
ٹریفک جام کے حوالہ سے ضلع کے رہائشی انتظامیہ سے کافی ناراض نظر آرہے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ اس طرح کے عوامی مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔ ٹریفک جام عوام کے لیے درد سر بن چکا ہے۔ ضلع کے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں نے ای ٹی وی کو بتایا کہ ’’ضلع خاص کر قصبہ اننت ناگ میں ٹریفک کا نظام پوری طرح سے درہم برہم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: گاندربل میں ٹریفک جام کا مسئلہ دن بدن سنگین معاملہ بنتا جارہا ہے
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ اننت ناگ کی بیشتر رابطہ سڑکوں کو کشادہ کرنے کے لئے ابھی تک کوئی جامع پروگرام مرتب نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ مختلف مسائل و مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل ضلع انتظامیہ نے قصبہ کے لئے ایک جامع ٹریفک پلان نافذ کیا تھا جس کے تحت قصبہ اننت ناگ میں جنگلات منڈی سے مہندی کدل تک کسی بھی مسافر بردار گاڑی کو داخلے سے روکا گیا تھا۔ اور قصبہ میں داخل ہونے والی گاڑیوں کو آشاجی بائی پاس کے راستہ سے مہندی کدل سٹینڈ تک تمام علاقہ جات کے لئے خصوصی سروس فراہم رکھی جائے گی، اس پلان کے لاگو ہونے سے قصبہ میں ٹریفک جام پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا تھا، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ہی وہ پلان بھی تبدیل کیا گیا اور قصبہ میں پھر سے ٹریفک جام دیکھنے کو مل رہا ہے اور منٹوں کے سفر کے لیے مسافرین کے کئی گھنٹے ٹریفک جام میں برباد ہو جاتے ہیں۔
اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر اننت ناگ، ڈاکٹر سید فخرالدین حامد، نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ضلع کے لئے ایک جامع پلان مرتب کیا جا رہا ہے جس میں فلائی اُوور، بائی پاس اور سڑکوں کی کشادگی کا عمل زیر غور ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے اس معاملے میں عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔