اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں پنڈوبل اور اس سے ملحقہ دیہات کی کثیر آبادی دہائیوں سے نالہ برنگی پر پل نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ آئے روز حکومتی اداروں کی جانب سے دیہی علاقوں میں سہولیت پہچانے کے بلند و بانگ دعوے تو ہو رہے ہیں تاہم دیہی علاقوں میں زمینی صورتحال اس کے برعکس پائی جاتی ہے۔
پنڈوبل اور اس کے مضافاتی علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے گھروں کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے ہر روز لکڑی کے پل کو پار کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں کئی حادثات بھی رونما ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے دوران نالہ برنگی میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے نتیجے میں لکڑی کا بنا عارضی پل قابل استعمال نہیں ہوتا جس کے باعث انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان کا اپنے گھروں سے باہر نکلنا محال ہوجاتا ہے۔ اس صورتحال کے دوران کوئی بیمار ہو جاتا ہے تو اسے ہسپتال پہچانے میں بھی انہیں گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق نالہ برنگی میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے باعث بعض اوقات لکڑی کا بنا عارضی پل ڈہہ جاتا ہے، جس کے باعث انہیں ہر سال کئی مرتبہ نالہ برنگی پر پل بنانے پڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکڑی کے پل کو پار کرتے وقت کئی بار حادثے بھی رونما ہوئے ہیں، جن میں کئی جانیں تلف ہو چکی ہیں تاہم اس کے باوجود حکام کی جانب سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔
مزید پڑھیں: Ramshoo Nallah Bridge Awaits Completion: برسوں گزرنے کے باوجود رمشی نالہ پل تشنہ تکمیل
لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے علاقے کے لئے ایک منصوبے تحت پل کی تعمیر کو منظوری دی گئی تھی، حالانکہ پل کی تعمیر کا شروعاتی کام بھی کیا گیا، تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام کو روک دیا گیا۔ ادھر، ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر جب یہ مسئلہ محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجنئیر وسیم احمد وانی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ پل نباڈ اسکیم کے تحت تعمیر ہو رہا ہے اور اس کی فیبرکیشن ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پل پر تقریباً 3 کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے اور اسے اگلے سال اپریل کے آخری ہفتے تک مکمل کر کے لوگوں کے نام وقف کیا جائے گا۔