اننت ناگ: سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے 26 اگست کو کانگریس کے تمام عہدوں اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ استعفیٰ دینے کے ساتھ ہی آزاد نے اس سلسلے میں سونیا گاندھی کو خط بھی لکھا تھا۔ اس میں انہوں نے راہل گاندھی پر حملہ کیا تھا۔ خط میں انہوں نے راہل پر بچکانہ رویے کا الزام لگایا تھا ۔ انہوں نے کانگریس کی خستہ حالت اور 2014 میں لوک سبھا انتخابات میں اس کی شکست کے لیے راہل گاندھی کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ ان کے استعفی کے بعد جموں و کشمیر کانگریس پارٹی میں کئی سینیئر رہنماؤں نے آزاد کا ساتھ دیکر پارٹی سے استعفی دیا ہے۔
وہیں سابق ضلع صدر کانگریس کولگام عنایت اللہ راتھر نے 25 سال بعد اپنے حامیوں سمیت کانگریس سے دستبردار ہوئے۔ دستبردار ہونے کے بعد عنایت اللہ راتھر نے اپنے حامیوں کے ہمراہ غلام نبی آزاد کے خیمے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔ اس سلسلے میں کھنہ بل اننت ناگ میں راتھر نے اپنی حامیوں کی میٹنگ بھی طلب کی تھی اور انہیں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی سے ذانیاب کرایا ۔Inayatullah Rather resigned from Congress
عنایت الله راتھر نے کہا کہ جموں کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال میں کافی امیدیں مرکوز ہو چکی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ آزاد لوگوں کی امیدوں پر کھرا اترینگے ۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں راتھر نے کہا کہ انہیں دکھ ہیں کہ وہ کانگریسن پارٹی کو چھوڑ رہے ہےانہوں نے کہا کہ کانگریس اب وہ کانگریس نہ رہی جو اندرا گاندھی اور راجو گاندھی کے دور میں تھی۔ انہوں نے کہا جو اس دور میں کانگریس پارٹی کا منشور تھا اب وہ کانگریس پاڑتی کے پاس وہ منشور نہیں ہے اور قوت کے ساتھ کانگریس لیڈر بھی بدل گئے۔
مزید پڑھیں: Azad announce new political party غلام نبی آزاد نے نئی پارٹی کے نام کا اعلان کیا
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے غلام نبی آزاد نے اپنی دور حکومت میں بیت سارے کام کیے ہیں جن کو کشمیری عوام فراموش نہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کے پاس ویجن ہیں جس سے کشمیر میں بے روزگاری سمیت بنیادی مسائل حل ہو جائے گے۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کی پارٹی لوگوں نے سامنے بنیادی مسائل لیکر ووٹ مانگے گے اور جموں و کشمیر کے لوگ آزاد کی حمایت کریں گے۔