ETV Bharat / state

اننت ناگ: بجبہاڑہ میں ریت کی غیر قانونی کانکنی

author img

By

Published : Feb 15, 2021, 8:24 PM IST

دریائے جہلم وادی کشمیر کے کئی اضلاع سے گزرتا ہے اور اس کی اپنی ایک منفرد شناخت ہے۔

bijbehara
bijbehara

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ سے دریائے جہلم سے غیر قانونی طریقے سے ریت نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اننت ناگ: بجبہاڑہ میں ریت کی غیر قانونی کانکنی

دریائے جہلم وادی کشمیر کے کئی اضلاع سے گزرتا ہے اور اس کی اپنی ایک الگ پہچان ہے، اسی جہلم سے غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ دریائے جہلم میں غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کی وجہ سے جہلم میں پانی کی سطح بھی کافی کم ہوگئی ہے۔

مقامی لوگوں نے دریائے جہلم سے ریت نکالے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے ریت نکالے جانے سے اُن کے رہاشی مکانوں میں درارئیں پیدا ہو گئی ہیں اور یہ ریت دھول بن کر رہائشی مکانوں میں داخل ہوجاتی ہے، جس سے وہ اکثر و بیشتر بیمار ہی رہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ریت ان کے لئے وبال جان کا سبب بن چکی ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم سے روزانہ سینکڑوں ٹریکٹر ریت نکالے جا رہے ہیں۔ اس سے کئی مقامات پر جہلم کے کناروں کو نقصان پہنچا ہے، اس کی وجہ سے دریا میں پانی کی سطح زیادہ ہوتے ہی سیلابی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے ضلع افسران و ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے ملازمین و افسران دریائے جہلم سے ریت نکلانے والوں سے رشوت لیتے ہیں۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے کہا کہ دریائے جہلم کی حفاظت کا کام محکمہ اری گیشن و فلڈ کنٹرول، جیالوجی اینڈ مائننگ کا ہے، تاہم ان محکمہ جات کی جانب سے ریت نکالنے والوں کے ساتھ ساز باز کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں اور وہ جے سی بی اور ٹپروں کی مدد سے دریا سے ریت نکالتے ہیں۔

اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائدے جیالوجی اینڈ مائننگ میں بطور انچارج کام کر رہے بشیر احمد کی نوٹس میں لایا تو اُنہوں نے کہا کہ ’’انتظامیہ اس پر کڑی نظریں رکھے ہوئے ہے اور غیر قانونی طور پر ریت نکالنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی۔‘‘ اور ایسے غیر قانونی طریقے سے کام کرنے والوں کی نکیل کسنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ایک مخصوص ٹیم بنائی جائے گی۔

غورطلب ہے کہ 2014 میں وادی کشمیر میں خوفناک سیلاب اسی دریائے جہلم کی وجہ سے آیا تھا کیونکہ اُس وقت دریائے جہلم کی مرمت پوری طرح سے نہیں کی گئی تھی، جس سے ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے، اور ہزاروں مکان وادی کشمیر میں پانی کی زد میں آکر بہہ گئے۔ اس دوران کئی لوگوں کی جانیں بھی چلی گئی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ سے دریائے جہلم سے غیر قانونی طریقے سے ریت نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اننت ناگ: بجبہاڑہ میں ریت کی غیر قانونی کانکنی

دریائے جہلم وادی کشمیر کے کئی اضلاع سے گزرتا ہے اور اس کی اپنی ایک الگ پہچان ہے، اسی جہلم سے غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ دریائے جہلم میں غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کی وجہ سے جہلم میں پانی کی سطح بھی کافی کم ہوگئی ہے۔

مقامی لوگوں نے دریائے جہلم سے ریت نکالے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے ریت نکالے جانے سے اُن کے رہاشی مکانوں میں درارئیں پیدا ہو گئی ہیں اور یہ ریت دھول بن کر رہائشی مکانوں میں داخل ہوجاتی ہے، جس سے وہ اکثر و بیشتر بیمار ہی رہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ریت ان کے لئے وبال جان کا سبب بن چکی ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم سے روزانہ سینکڑوں ٹریکٹر ریت نکالے جا رہے ہیں۔ اس سے کئی مقامات پر جہلم کے کناروں کو نقصان پہنچا ہے، اس کی وجہ سے دریا میں پانی کی سطح زیادہ ہوتے ہی سیلابی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے ضلع افسران و ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے ملازمین و افسران دریائے جہلم سے ریت نکلانے والوں سے رشوت لیتے ہیں۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے کہا کہ دریائے جہلم کی حفاظت کا کام محکمہ اری گیشن و فلڈ کنٹرول، جیالوجی اینڈ مائننگ کا ہے، تاہم ان محکمہ جات کی جانب سے ریت نکالنے والوں کے ساتھ ساز باز کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں اور وہ جے سی بی اور ٹپروں کی مدد سے دریا سے ریت نکالتے ہیں۔

اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائدے جیالوجی اینڈ مائننگ میں بطور انچارج کام کر رہے بشیر احمد کی نوٹس میں لایا تو اُنہوں نے کہا کہ ’’انتظامیہ اس پر کڑی نظریں رکھے ہوئے ہے اور غیر قانونی طور پر ریت نکالنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی۔‘‘ اور ایسے غیر قانونی طریقے سے کام کرنے والوں کی نکیل کسنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ایک مخصوص ٹیم بنائی جائے گی۔

غورطلب ہے کہ 2014 میں وادی کشمیر میں خوفناک سیلاب اسی دریائے جہلم کی وجہ سے آیا تھا کیونکہ اُس وقت دریائے جہلم کی مرمت پوری طرح سے نہیں کی گئی تھی، جس سے ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے، اور ہزاروں مکان وادی کشمیر میں پانی کی زد میں آکر بہہ گئے۔ اس دوران کئی لوگوں کی جانیں بھی چلی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.