جسٹس حسنین مسعودی نے حالیہ دنوں میں ریاست کی سیایسی جماعت نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرلی اور وہ پارلیمانی انتخابات میں جنوبی کشمیر کی اننت ناگ پارلیمانی حلقے سے پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے مد مقابل ہونگے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ انہوں نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اس لئے اختیار کی ہے کیونکہ ریاست کے درپیش مسائل کے مدنظر پڑھے لکھے اور تجربہ کار لوگوں کا سیاست میں آنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آٹونامی کو سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے اور اس کا دفاع کرنے کیلئے وہ اپنا تعاون دے سکتے ہیں۔
سابق جسٹس نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اسلئے وجود میں آئی کیونکہ یہ صرف ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک عوامی تحریک ہے جو ریاست کے تینوں خطوں میں عوام کیلئے کام کر رہی ہے۔
اُنہوں نے پی ڈی پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سیاسی جماعت نے بھاجپا کے ساتھ مخلوط حکومت میں عوام کو اذیتیں پہنچائی ہے اور آنے والے پارلیمانی انتخابات میں لوگ استحصالی قوتوں اور مہروں کو آگے آنے نہیں دیں گے۔