ETV Bharat / state

پہلگام : سیاحوں کی عدم موجودگی سے گھوڑے بان پریشان

author img

By

Published : Sep 18, 2021, 6:29 PM IST

پہلگام میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے گھوڑے بان معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ اس کام سے وابستہ سینکڑوں خاندانوں اس کام کو چھوڑ کر اب مزدوری اور دیگر روزگار کی تلاش شروع کردی ہے۔ ان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان کے حق میں خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ ان کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔

سیاحوں کی عدم موجودگی سے گھوڑے بان پریشان
سیاحوں کی عدم موجودگی سے گھوڑے بان پریشان

جموں و کشمیر ضلع اننت ناگ کے شہرۂ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں گھوڑے بان کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں، جب کہ گزشتہ تین برسوں سے اس کام کو سینکڑوں کنبوں نے الوداع کہہ کر مزدوری اور دیگر روزگار کی تلاش شروع کردی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان تین برسوں کے درمیان پہلگام میں سیاحوں کی تعداد نہ کے برابر رہی ہے، جب کہ حکومت نے بھی اس جانب کوئی خاص توجہ نہیں دی ہے۔

سیاحوں کی عدم موجودگی سے گھوڑے بان پریشان


سیاحتی مقام پہلگام اپنی خوبصورتی کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے اور اسی وجہ سے یہاں لوگوں کو روزگار حاصل کرنے میں آسانی ہوتی تھی خاص طور سے گھوڑے بان اسی علاقے سے اپنی روزی روٹی کماتے تھے اور تقریباً 15 ہزار کنبے گھوڑے بانوں کے کام سے وابستہ تھے۔ ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں آکر گھوڑے پر بیٹھ کر سواری کرتے تھے جس سے گھوڑے بانوں کا پیٹ پلتا تھا۔ تاہم گزشتہ تین برسوں سے وہ بے کار بیٹھے ہیں اور اب گھوڑے بان یہ کام چھوڑ کر دوسرے کاموں کی تلاش کررہے ہیں۔

سال 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پوری وادی کے ساتھ ساتھ پہلگام میں بھی کام ٹھپ ہوا۔ پھر گزشتہ برس کووڈ اور اس سال جب دوبارہ کاروبار شروع ہونے کی امید تھی تو ایک بار پھر مارچ میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیاحوں نے یہاں کا رخ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے ان لوگوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب گھوڑے بان اس کام سے جڑے رہ کر اپنے اہل و عیال کا پیٹ نہیں پال سکتے ہیں۔ وہیں ان کے بچے اور نوجوان اب اس کام میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔

گھوڑے بانوں کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی عدم موجودگی کے سبب ان کا کام متاثر ہوچکا ہے اور ان کے اہل و عیال کا پیٹ مشکل سے پلتا ہے۔ ہمیں کھیتی باڑی اور نہ ہی کوئی دوسرا کام آتا ہے، ہماری روزی روٹی اسی کام پر منحصر ہے۔ سرکار بھی ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے حق میں خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ ان کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔


جموں و کشمیر ضلع اننت ناگ کے شہرۂ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں گھوڑے بان کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں، جب کہ گزشتہ تین برسوں سے اس کام کو سینکڑوں کنبوں نے الوداع کہہ کر مزدوری اور دیگر روزگار کی تلاش شروع کردی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان تین برسوں کے درمیان پہلگام میں سیاحوں کی تعداد نہ کے برابر رہی ہے، جب کہ حکومت نے بھی اس جانب کوئی خاص توجہ نہیں دی ہے۔

سیاحوں کی عدم موجودگی سے گھوڑے بان پریشان


سیاحتی مقام پہلگام اپنی خوبصورتی کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے اور اسی وجہ سے یہاں لوگوں کو روزگار حاصل کرنے میں آسانی ہوتی تھی خاص طور سے گھوڑے بان اسی علاقے سے اپنی روزی روٹی کماتے تھے اور تقریباً 15 ہزار کنبے گھوڑے بانوں کے کام سے وابستہ تھے۔ ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں آکر گھوڑے پر بیٹھ کر سواری کرتے تھے جس سے گھوڑے بانوں کا پیٹ پلتا تھا۔ تاہم گزشتہ تین برسوں سے وہ بے کار بیٹھے ہیں اور اب گھوڑے بان یہ کام چھوڑ کر دوسرے کاموں کی تلاش کررہے ہیں۔

سال 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پوری وادی کے ساتھ ساتھ پہلگام میں بھی کام ٹھپ ہوا۔ پھر گزشتہ برس کووڈ اور اس سال جب دوبارہ کاروبار شروع ہونے کی امید تھی تو ایک بار پھر مارچ میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیاحوں نے یہاں کا رخ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے ان لوگوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب گھوڑے بان اس کام سے جڑے رہ کر اپنے اہل و عیال کا پیٹ نہیں پال سکتے ہیں۔ وہیں ان کے بچے اور نوجوان اب اس کام میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔

گھوڑے بانوں کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی عدم موجودگی کے سبب ان کا کام متاثر ہوچکا ہے اور ان کے اہل و عیال کا پیٹ مشکل سے پلتا ہے۔ ہمیں کھیتی باڑی اور نہ ہی کوئی دوسرا کام آتا ہے، ہماری روزی روٹی اسی کام پر منحصر ہے۔ سرکار بھی ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے حق میں خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ ان کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.