ETV Bharat / state

اننت ناگ میں کارڈیولوجی یونٹ برائے نام

author img

By

Published : Nov 24, 2020, 7:51 PM IST

جنوبی کشمیر میں صحت کے حوالے سے بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم کرنے اور مریضوں کو جدید طرز علاج کے تحت سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے ضلع اننت ناگ میں سرکاری میڈیکل کالج و اسپتال کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، تاہم میڈیکل کالج میں امراض قلب کا یونٹ قائم نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

جی ایم سی اننت ناگ میں کارڈیولوجی یونٹ برائے نام
جی ایم سی اننت ناگ میں کارڈیولوجی یونٹ برائے نام

میڈیکل کالج اننت ناگ نہ صرف جنوبی کشمیر کے چار اضلاع - اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ - بلکہ خطہ چناب کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی ضرورتوں کو بھی پورا کر رہا ہے، تاہم امراض قلب (کارڈیولوجی) سے جڑے بنیادی ڈھانچہ کی کمی کے سبب اس عارضے میں مبتلا مریض سرینگر کا رخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

جی ایم سی اننت ناگ میں کارڈیولوجی یونٹ برائے نام

کئی برس گزر جانے کے بعد بھی حکام مذکورہ میڈیکل کالج میں، ایکو کاڈیوگرافی، کیتھ لیب، اور کارڈیک کیئر یونٹ کو قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق کاڈیو لاجی میں درکار جدید اور ضروری مشینریز کے لئے تقریبا 85 لاکھ کی رقم درکار ہے تاہم ابھی تک صرف 30 لاکھ کی رقم واگزار کی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ میڈیکل کالج میں کارڈیولوجی کا نظام ابھی تک جوں کا توں ہے۔

وہیں جی ایم سی میں صرف ایک ماہر امراض قلب موجود ہے جو روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریضوں کا ملاحظہ کرتے ہیں، تاہم بنیادی ڈھانچہ کی کمی کے سبب ڈاکٹر بھی نازک مریضوں کے علاج و معالجہ کے دوران بے بس ہو جاتے ہیں، اور ایسے مریضوں کو مجبوراً سرینگر ریفر کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات نازک مریض سرینگر پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیتے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ امراض قلب سے جڑی سہولیات میسر نہ ہونے کے سبب انہیں نجی لیبارٹریز میں ایکو جیسے ٹیسٹ کثیر رقم خرچ کرکے کرنا پڑتے ہیں، وہیں بیشتر مریض نجی ہسپتالوں میں اپنا علاج کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ شوکت جیلانی نے کہا کہ وہ پہلے ہی اسپتال میں کارڈیالوجی یونٹ کے قیام کے بارے میں اعلیٰ عہدیداروں کو آگاہ کر چکے ہیں اور یونٹ کے لئے درکار مشینریز کو منگوایا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ چھ ماہ کے اندر جی ایم سی میں کارڈیولوجی یونٹ کو مکمل فعال بنایا جائے گا اور علیحدہ کارڈیولوجی یونٹ کے قیام کے بعد جی ایم سی میں امراض قلب کے مزید ماہر دستیاب ہوں گے۔

میڈیکل کالج اننت ناگ نہ صرف جنوبی کشمیر کے چار اضلاع - اننت ناگ، کولگام، شوپیاں اور پلوامہ - بلکہ خطہ چناب کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی ضرورتوں کو بھی پورا کر رہا ہے، تاہم امراض قلب (کارڈیولوجی) سے جڑے بنیادی ڈھانچہ کی کمی کے سبب اس عارضے میں مبتلا مریض سرینگر کا رخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

جی ایم سی اننت ناگ میں کارڈیولوجی یونٹ برائے نام

کئی برس گزر جانے کے بعد بھی حکام مذکورہ میڈیکل کالج میں، ایکو کاڈیوگرافی، کیتھ لیب، اور کارڈیک کیئر یونٹ کو قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق کاڈیو لاجی میں درکار جدید اور ضروری مشینریز کے لئے تقریبا 85 لاکھ کی رقم درکار ہے تاہم ابھی تک صرف 30 لاکھ کی رقم واگزار کی گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ میڈیکل کالج میں کارڈیولوجی کا نظام ابھی تک جوں کا توں ہے۔

وہیں جی ایم سی میں صرف ایک ماہر امراض قلب موجود ہے جو روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریضوں کا ملاحظہ کرتے ہیں، تاہم بنیادی ڈھانچہ کی کمی کے سبب ڈاکٹر بھی نازک مریضوں کے علاج و معالجہ کے دوران بے بس ہو جاتے ہیں، اور ایسے مریضوں کو مجبوراً سرینگر ریفر کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات نازک مریض سرینگر پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیتے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ امراض قلب سے جڑی سہولیات میسر نہ ہونے کے سبب انہیں نجی لیبارٹریز میں ایکو جیسے ٹیسٹ کثیر رقم خرچ کرکے کرنا پڑتے ہیں، وہیں بیشتر مریض نجی ہسپتالوں میں اپنا علاج کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ شوکت جیلانی نے کہا کہ وہ پہلے ہی اسپتال میں کارڈیالوجی یونٹ کے قیام کے بارے میں اعلیٰ عہدیداروں کو آگاہ کر چکے ہیں اور یونٹ کے لئے درکار مشینریز کو منگوایا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ چھ ماہ کے اندر جی ایم سی میں کارڈیولوجی یونٹ کو مکمل فعال بنایا جائے گا اور علیحدہ کارڈیولوجی یونٹ کے قیام کے بعد جی ایم سی میں امراض قلب کے مزید ماہر دستیاب ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.