اننت ناگ: پیپلز کانفرنس کے رہنما اور سابق ایم ایل اے شانگس پیرزادہ منصور حسین نے بتایا کہ یہاں کی عوام کو بااختیار بنانے کے بجائے غیر ریاستی باشندوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم جموں کشمیر کے لیے تباہ کن ہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے اننت ناگ کے اچھہ بل علاقہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے عوام 1987 کی غلطی کا خمیازہ ابھی بھی بھگت رہے ہیں۔ غیر ریاستی باشندوں کو ووٹ دینے کا حق دے کر حکومت پھر سے اسی غلطی کو دوبارہ دہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہاں کے عوام کا اعتماد حاصل کرنے اور انہیں با اختیار بنانے کے بجائے غیر ریاستی باشندوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے بدھ کو جموں میں پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں کشمیر میں غیر مقامی افراد چاہے وہ نوکری، مزدوری، تجارت یا کسی دوسرے مقاصد سے یہاں عارضی طور رہائش پذیر ہوں کو اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر کا اپنا ’ریپریزنٹیشن آف پیوپلز ایکٹ 1957' ختم ہوا جس سے یہاں مرکز کا ’ریپریزنٹیشن آف پیوپلز ایکٹ 1950 اور 1951' نافذ ہو گیا۔