در اصل 28 دسمبر 2020 کو پہلگام پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی کہ سرینگر کے جانیار علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی ہوٹل میں پرسرار طور پر موت ہوگئی ہے، مرنے والے نوجوان کی شناخت مبشر سجاد ڈار ولد سجاد احمد ڈار کے طور پر ہوئی تھی۔
اس سلسلے میں پہلگام پولیس نے دفعہ 174 سی آر پی سی کے تحت تفتیشی کارروائی شروع کی۔ کارروائی کے دوران طبی و قانونی لوازمات انجام دینے کے بعد نوجوان کی لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
تفتیشی کارروائی کے لیے ایس ایس پی اننت ناگ سندیپ چودھری نے ایک ٹیم تشکیل دی جس کی سربراہی ایس ڈی پی او پہلگام کر رہے تھے۔
پوچھ گچھ کے دوران کچھ مشتبہ افراد کو پکڑ لیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی جس میں اس کے دوست بھی شامل تھے جو مبشر کے ساتھ سیاحتی مقام پہلگام آئے تھے۔ ثبوت اکٹھا کرنے کے لیے تکنیکی طریقوں کا بھی استعمال کیا گیا جس کی بنیاد پر چند مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ مبشر کی موت منشیات کے استعمال سے ہوئی تھی۔
تفتیش کی بنیاد پر ہیروئن فراہم کرنے والے منشیات فروش سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں وانہ بل سرینگر کے رہنے والے عثمان علی بابا ولد علی محمد بابا، قطب علی بوچ بصیر علی بوچ وانہ بل، اومان آفتاب ڈار ولد آفتاب احمد ڈار حیدر پورہ سرینگر اور منشیات فروش۔ حسن پورہ بجبہاڑہ کے رہنے والے ریاض احمد ڈار ولد محمد رمضان ڈار شامل ہیں۔
کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔
نوجوان کی موت، چار مشتبہ نوجوان گرفتار
نوجوان کی موت کے معاملے کی تفتیش کے دوران پولیس نے منشیات فروش سمیت چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
در اصل 28 دسمبر 2020 کو پہلگام پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی کہ سرینگر کے جانیار علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی ہوٹل میں پرسرار طور پر موت ہوگئی ہے، مرنے والے نوجوان کی شناخت مبشر سجاد ڈار ولد سجاد احمد ڈار کے طور پر ہوئی تھی۔
اس سلسلے میں پہلگام پولیس نے دفعہ 174 سی آر پی سی کے تحت تفتیشی کارروائی شروع کی۔ کارروائی کے دوران طبی و قانونی لوازمات انجام دینے کے بعد نوجوان کی لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
تفتیشی کارروائی کے لیے ایس ایس پی اننت ناگ سندیپ چودھری نے ایک ٹیم تشکیل دی جس کی سربراہی ایس ڈی پی او پہلگام کر رہے تھے۔
پوچھ گچھ کے دوران کچھ مشتبہ افراد کو پکڑ لیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی جس میں اس کے دوست بھی شامل تھے جو مبشر کے ساتھ سیاحتی مقام پہلگام آئے تھے۔ ثبوت اکٹھا کرنے کے لیے تکنیکی طریقوں کا بھی استعمال کیا گیا جس کی بنیاد پر چند مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ مبشر کی موت منشیات کے استعمال سے ہوئی تھی۔
تفتیش کی بنیاد پر ہیروئن فراہم کرنے والے منشیات فروش سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں وانہ بل سرینگر کے رہنے والے عثمان علی بابا ولد علی محمد بابا، قطب علی بوچ بصیر علی بوچ وانہ بل، اومان آفتاب ڈار ولد آفتاب احمد ڈار حیدر پورہ سرینگر اور منشیات فروش۔ حسن پورہ بجبہاڑہ کے رہنے والے ریاض احمد ڈار ولد محمد رمضان ڈار شامل ہیں۔
کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔