ETV Bharat / state

کورونا وباء کی دوسری لہر سے کسان بے حال

author img

By

Published : May 3, 2021, 7:49 PM IST

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران بھی کاشتکاری سے متعلق ضروری اشیاء کی دوکانیں کھلی رکھی جائیں۔

کسان بے حال
farmers in problem

مہلک عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کن صورتحال نے عام زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ جہاں وبائی صورتحال کی وجہ سے یہاں کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے وہیں زراعت و باغبانی کی صنعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

farmers in problem

اگرچہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے تاہم میوہ کاشتکاروں کی مانگ ہے کہ زمینداری سے جڑے اشیاء خاص کر کیمائی کھاد اور جراثیم کش ادویات کو اشیائے ضروری کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ بازاروں میں ادویات کی دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دی جائے اور کسانوں کو لاک ڈاون کے دوران ادویات و دیگر اشیاء ضروری سامان خریدنے کی چھوٹ دی جائے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے ادویات و دیگر ساز و سامان خریدنے میں رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔ جس کے سبب وہ وقت پر ادویات کا ضروری چھڑکاؤ کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس بھی کووڈ لاک ڈاون کی صورتحال اور مسلسل موسم خراب رہنے سے سیب کے باغات اسکیب بیماری کی زد میں آگئے تھے۔ جس کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہوا تھا۔

گزشتہ برس کے نقصان کے خوف سے کسان رواں برس ضرورت سے زیادہ ادویات کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں تاکہ میوہ جات کو بیماری سے محفوظ رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ : کورونا وائرس کے درمیان یوم مزدورخاموشی سے منایا گیا

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مارکیٹ میں موجود غیر معیاری جراثیم کش ادویات فروخت کرنے والے افراد کے خلاف شکنجہ کسا جائے۔ تاکہ معیاری فصل کی پیداوار کو ممکن بنایا جا سکے۔

کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے موسم خوشگوار ہے جس کی وجہ سے سیب کے باغات میں پالنیش کا عمل کامیاب طریقہ سے انجام کو پہنچا ہے لہذا وہ رواں برس معقول اور معیاری پیداوار کی امید کرتے ہیں تاکہ گزشتہ برس ہوئے نقصانات کی بھر پائی ممکن ہو سکے۔

مہلک عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کن صورتحال نے عام زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ جہاں وبائی صورتحال کی وجہ سے یہاں کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے وہیں زراعت و باغبانی کی صنعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

farmers in problem

اگرچہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے تاہم میوہ کاشتکاروں کی مانگ ہے کہ زمینداری سے جڑے اشیاء خاص کر کیمائی کھاد اور جراثیم کش ادویات کو اشیائے ضروری کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ بازاروں میں ادویات کی دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دی جائے اور کسانوں کو لاک ڈاون کے دوران ادویات و دیگر اشیاء ضروری سامان خریدنے کی چھوٹ دی جائے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے ادویات و دیگر ساز و سامان خریدنے میں رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔ جس کے سبب وہ وقت پر ادویات کا ضروری چھڑکاؤ کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس بھی کووڈ لاک ڈاون کی صورتحال اور مسلسل موسم خراب رہنے سے سیب کے باغات اسکیب بیماری کی زد میں آگئے تھے۔ جس کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہوا تھا۔

گزشتہ برس کے نقصان کے خوف سے کسان رواں برس ضرورت سے زیادہ ادویات کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں تاکہ میوہ جات کو بیماری سے محفوظ رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ : کورونا وائرس کے درمیان یوم مزدورخاموشی سے منایا گیا

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مارکیٹ میں موجود غیر معیاری جراثیم کش ادویات فروخت کرنے والے افراد کے خلاف شکنجہ کسا جائے۔ تاکہ معیاری فصل کی پیداوار کو ممکن بنایا جا سکے۔

کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے موسم خوشگوار ہے جس کی وجہ سے سیب کے باغات میں پالنیش کا عمل کامیاب طریقہ سے انجام کو پہنچا ہے لہذا وہ رواں برس معقول اور معیاری پیداوار کی امید کرتے ہیں تاکہ گزشتہ برس ہوئے نقصانات کی بھر پائی ممکن ہو سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.