مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'اگرچہ محکمہ پھول بانی (فلوری کلچر) کی جانب سے چشمہ کی صاف و صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا تھا، تاہم کورونا وائرس کے تناظر میں کئے گئے لاک ڈاؤن کے بعد چشمہ کی طرف دھیان نہیں دیا گیا۔
جس کے سبب چشمہ آلودہ ہو گیا ہے، کچرے کی وجہ سے نہ صرف پانی آلودہ ہو گیا ہے بلکہ چشمہ کی خوبصورتی پر بھی اثر پڑا ہے۔'
انہوں نے چشمہ کی صفائی اور اس کے ارد گرد فینسنگ کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ پیر پنچال کی پہاڑیوں کے دامن میں واقع ویری ناگ چشمہ یہاں کے آبائی ذخائر میں خصوصی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ چشمہ یہاں کے سب سے بڑے دریا، دریائے جہلم کا ممبا ہے۔