ETV Bharat / state

اننت ناگ: صاف پانی کے لیے ترستے لوگ

جموں و کشمیر انتظامیہ عوام کو دیگر سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کرتی ہے لیکن وادی میں آج کئی ایسے علاقے ہیں جو پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

صاف پانی کے لیے ترستے لوگ
صاف پانی کے لیے ترستے لوگ
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 10:16 PM IST

ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ سے محض ایک کلومیٹر کی دوری پر واقع سیمتھن نامی علاقہ کی گنجان آبادی پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے دو چار ہے۔ لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نے انہیں ہمیشہ نظر انداز کیا ہے۔

صاف پانی کے لیے ترستے لوگ

مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نے ان کے لئے دریائے جہلم کا پانی مختص رکھا ہے۔ جسے بغیر کسی فلٹریشن کے لوگوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم کا پانی کافی آلودہ ہو چکا ہے۔ جبکہ کئی بار علاقہ میں نصب کی ہوئی پائپ لائنز میں سے محکمہ کے اہلکاروں نے کئی طرح کے کیڑے مکوڈے نکالے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریا جہلم کے آلودہ پانی سے انہیں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے انہوں نے کئی بار مقامی سیاست دانوں کو علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے باور کیا۔ جبکہ کئی مرتبہ لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے دفتر کے چکر بھی لگائے، تاہم آج تک نہ تو سیاست دانوں نے کوئی پیش قدمی دکھائی اور نہ ہی محکمہ ٹس سے مس ہوا۔ نتیجتاً گنجان آبادی والا علاقہ دریائے جہلم کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: معذوروں کے لیے مشعل راہ


اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ مسئلہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹیو انجینئر محمد حنیف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے محکمہ جل شکتی نے پہلے ہی ان علاقوں کو پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک پروجیکٹ مرتب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن اسکیم کے تحت بجبہاڑہ کے ہر علاقہ، ہر گاؤں میں واٹر سپلائی 2022 تک واگذار کرائی جائے گی۔ جس سے ایسے علاقوں میں رہائش پزیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ سے محض ایک کلومیٹر کی دوری پر واقع سیمتھن نامی علاقہ کی گنجان آبادی پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے دو چار ہے۔ لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نے انہیں ہمیشہ نظر انداز کیا ہے۔

صاف پانی کے لیے ترستے لوگ

مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی نے ان کے لئے دریائے جہلم کا پانی مختص رکھا ہے۔ جسے بغیر کسی فلٹریشن کے لوگوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم کا پانی کافی آلودہ ہو چکا ہے۔ جبکہ کئی بار علاقہ میں نصب کی ہوئی پائپ لائنز میں سے محکمہ کے اہلکاروں نے کئی طرح کے کیڑے مکوڈے نکالے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریا جہلم کے آلودہ پانی سے انہیں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے انہوں نے کئی بار مقامی سیاست دانوں کو علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے باور کیا۔ جبکہ کئی مرتبہ لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے دفتر کے چکر بھی لگائے، تاہم آج تک نہ تو سیاست دانوں نے کوئی پیش قدمی دکھائی اور نہ ہی محکمہ ٹس سے مس ہوا۔ نتیجتاً گنجان آبادی والا علاقہ دریائے جہلم کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: معذوروں کے لیے مشعل راہ


اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ مسئلہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹیو انجینئر محمد حنیف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے محکمہ جل شکتی نے پہلے ہی ان علاقوں کو پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک پروجیکٹ مرتب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن اسکیم کے تحت بجبہاڑہ کے ہر علاقہ، ہر گاؤں میں واٹر سپلائی 2022 تک واگذار کرائی جائے گی۔ جس سے ایسے علاقوں میں رہائش پزیر لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.