بجبہاڑہ:جنوبی ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ سب ضلع ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایک بہترین مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے زلزلے کے زور دار جھٹکوں کے دوران سیزیرین سیکشن کے ذریعے بچے کی ولادت کو پائے تکمیل تک پہنچایا۔ دراصل جس دوران ایمرجنسی آپریشن کیا جا رہا تھا عین اسی وقت زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم ڈاکٹروں نے اپنا توازن برقرار رکھا اور کامیاب آپریشن کرایا۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر ہیلٹھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق نے ایس ڈی ایچ بجبہاڈہ کا دورہ کیا۔اس موقعہ پر ان کے ہمراہ سی ایم او اننت ناگ اور طبی عملے کے باقی عہدیداران موجود تھے، جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ میں موجود طبی عملے کی حوصلہ افزائی کی، جنہوں نے شدید زلزلے کے دوران بحیثیت ڈاکٹر اپنے فرائض انجام دئے اور ماں اور بچے دونوں کی جان بچائی۔
اس موقعہ پر ڈائریکٹر نے کہا کہ زلزلے کے دوران لوگ اپنی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنی جانوں کے تحفظ کے لئے لوگ فوری طور اپنے گھروں سے باہر آجاتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر پیشہ ایک ایسا پیشہ ہے جو ہر وقت اپنی توجہ مریضوں کی جان بچانے پر مرکوز رکھتا ہے۔ گذشتہ شب زلزلے کے زور دار جھٹکوں نے پورے جموں و کشمیر کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسی دوران حلقہ انتخاب بجبہاڈہ کے سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایک بہترین مثال پیش کی۔ جو واقع قابل ستائش ہے۔ ضلع اننت ناگ ٹی بی فری ضلع قرار دینے پر ہیلتھ سروسز کشمیر نے کہا کہ کہ حکومت کا انہیں بھرپور تعاون رہا، جس کے چلتے بڈگام پلوامہ، سرینگر اور اننت ناگ کو ٹی بی فری ضلع قرار دیا گیا ہے۔
قبل ازیں ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر کے ایک ٹویٹ کے مطابق، ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ کے عملے کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایل ایس سی ایس کو آسانی سے انجام دیا اور خدا کا شکر ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ ٹویٹ میں ایک ویڈیو شامل تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح عملے نے کام پر توجہ مرکوز کی جب کہ ان کے آس پاس کی ہر چیز ہل رہی تھی۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز جموں و کشمیر میں 6.6 کی شدت کا زلزلہ آیا ۔ تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ زلزلے کے سبب لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کا مرکز ہندوکش علاقہ تھا۔