ضلع اننت ناگ کے ترقیاتی کمشنر کے کے سدھا نے جمعہ کو پہلگام کا دورہ کرکے لوگوں کی جانب سے کی گئی شکایات سننے کے بعد انہیں جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ضلع انتظامیہ اننت ناگ نے جمعہ کو ایس ڈی ایم آفس پہلگام میں ’’سب ڈویژن دیوس پروگرام‘‘ کا انعقاد کیا جس میں ضلع انتظامیہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
پبلک آؤٹ ریچ پروگرام میں لاری پورہ پہلگام، آرو، فریسلن، ویرسیرن، دیہوتھو، رنگورڈ، ینر، کلر اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی اور اپنے مطالبات اور معاملات ڈی ڈی سی اننت ناگ کے سامنے رکھے۔
ڈی ڈی سی نے عوامی مسائل کو بغور سنا اور عوامی مشکلات کے ازالے کے لئے لوگوں کو یقین دلایا کہ عوام کو درپیش مسائل کا جلد ہی مختصر عرصے میں حل کیا جائے گا۔ جس کے لئے انہوں نے متعلقہ افسران اور ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ 30 اکتوبر تک کارروائیوں کی رپورٹ پیش کریں۔
لاری پورہ برونورڈ کے رہائشیوں نے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ پہلگام کے علاوہ کئی کلومیٹر لمبی زیر زمین پائپوں کو جوڑنے کا معاملہ اٹھایا جس کے لئے ڈی سی نے بی ڈی او پہلگام کو زیر زمین پائپ بچھانے کو یقینی بنانے کا اختیار دیا۔
پی ایچ سی پہلگام میں ماہر امراض خواتین (گائناکالوجسٹ) کی پوسٹنگ کے مطالبہ پر ڈی ڈی سی نے ہفتہ میں ایک دن جی ایم سی اننت ناگ سے گائناکالوجسٹ بھیجنے کی یقین دہانی کرائی۔
پروگرام کے دوران عوام کی طرف سے اٹھائے جانے والے دیگر مطالبات میں ٹیکسی اسٹینڈ کے کرایہ میں نرمی، ڈرین اور سڑکوں کی تعمیر، کیبل کار پروجیکٹ کے ذریعہ اوری پہلگام میں اسکائی لفٹ / ڈریگ لفٹ، کمیونٹی ٹوائلٹ پوائنٹس اور میکڈامائزیشن وغیرہ شامل ہیں۔
ڈی ڈی سی نے ایس ڈی ایم پہلگام کو لاری پورہ روڈ کا ریکارڈ چیک کرنے اور مذکورہ پی ایم جی ایس وائی روڈ کی تفصیلی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور مذکورہ سڑک پر غیر قانونی ڈھانچوں کو مسمار کرنے کو یقینی بنانے کے لئے اسپاٹ انسپکشن کے احکامات جاری کیے۔
ڈی ڈی سی نے پہلگام - آرو روڈ کا بھی دورہ کیا اور حساس مقامات کا معائنہ کیا۔
ڈی ڈی سی نے متعلقہ افسران کے ساتھ سائیکلوتھن ریلی کے انتظامات کو بھی حتمی شکل دی اور اس تقریب کے لئے پیش کیے جانے والے انتظامات کو حتمی شکل دی جو 17.10.2020 کو منعقد ہوگی۔ ریلی سرنال سے شروع ہوکر اور پہلگام میں اختتام پذیر ہوگی۔
اس موقع پر ایڈیشنل ایس پی اننت ناگ، سی ای او، پی ڈی اے، ایس ڈی ایم پہلگام، ڈی ایس ڈبلیو او اننت ناگ، ایل ڈی ایم جے اینڈ کے بینک، ضلعی افسران اور متعلقہ محکموں کے انجینئرز موجود تھے۔