ذرائع کے مطابق 11 جولائی کو سینٹرل جیل انتطامیہ نے ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے ظہور احمد بٹ نامی قیدی کے اہل خانہ کو فون پر بتایا کہ ظہور احمد کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے۔ یہ خبر سنتے ہی ظہور احمد کے اہل خانہ تشویش میں مبتلا ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق ظہور احمد کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ ظہور ایک سیاسی قیدی ہیں اور ان کی طبیعت گزشتہ ایک ماہ سے ٹھیک نہیں تھی جس دوران انہیں مختلف علامات کا اظہار ہوا تھا۔
واضح رہے کہ ظہور احمد بٹ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی محمد مقبول بٹ کے چھوٹے برادر ہیں۔ مقبول بٹ کو 11 فروری سنہ 1984 میں دلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی پر لٹکا کر وہیں دفن کیا گیا تھا
ذرائع کے مطابق ظہور بٹ کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ کووڈ 19 جیسی علامات ظاہر ہونے کے بعد گزشتہ ہفتہ ظہور کو قید خانہ کی ایک علیحدہ سیل میں رکھا گیا تھا جس کے بعد ان کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بیکس ہوئے ہیں کیونکہ انہیں ظہور سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا پورا خاندان پریشان ہے اور وہ ظہور کو لے کر کافی فکر مند ہیں
پولیس ذرائع کے مطابق صحت خراب ہونے کے بعد بٹ کو ضلع ہسپتال اننت ناگ میں داخل کیا گیا تھا جس دوران کووڈ 19 ٹیسٹ کے لئے جانچ کا نمونہ حاصل کیا گیا۔ 5 جولائی کو بٹ کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آگئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملہ کے بعد قید خانہ میں قیدیوں سمیت اسٹاف ممبران سے جانچ کے نمونے حاصل کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
وہیں یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد دیگر قیدیوں کے رشتہ دار تشویش میں مبتلا ہوئے ہیں۔ قید خانہ میں قیدیوں کی بھیڑ بھاڑ اور دیگر احتیاطی تدابیر کی کمی کی وجہ سے وہ جیل میں بند اپنے قیدیوں کو لے کر پریشان ہیں۔