وادی کشمیر میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اموات میں بھی روزانہ اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم وائرس سے بچنے کے لئے وضع کی گئی احتیاتی تبدابیر کو خاطر میں نہیں لایا جا رہا ہے۔
اننت ناگ میں لاک ڈائون کا بظاہر کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ضلع میں کورورنا وائرس کی وجہ سے ہو رہی اموات اگرچہ قابل تشویش ہیں تاہم عوام کی جانب سے بھی رہنما خطوط کو خاطر میں نہیں لایا جا رہا ہے۔
عوام کی جانب سے ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے نہ سماجی دوری کا لحاظ رکھا جا رہا ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا ہجم اور بازاروں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ دیکھی جا سکتی ہے، حتی کہ ڈپٹی کمشنر آفسر (اننت ناگ) کے باہر غیر قانونی طریقے سے کھڑی کی ہوئی گاڑیاں اور موٹر سائیکل سے لاک ڈائون اور رہنما خطوط کی پاسداری کی قلعی کھل جاتی ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ’’لوگ اب گھروں میں بیٹھ کر تنگ آچکے ہیں اور معمول کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں تاہم عوام کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ احتیاطی تبدابیر پر عمل نہ کرنے سے وائرس خطرناک شکل اختیار کرسکتا ہے۔‘‘
مہلک وائرس سے بچاؤ کے لئے کوئی ویکسین دریافت نہیں ہوا ہے، صرف اور صرف احتیاط ہی ہمیں اس وائرس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔