اننت ناگ: کانگریس کے سینیئر رہنما اور پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر غلام احمد میر نے کہا کہ کانگریس ایک واحد سیاسی جماعت ہے جو ہر مذہب ہر رنگ و نسل کو یکساں درجہ دیتا ہے، بھلے ہی کانگریس اقتدار میں نہیں ہے لیکن کانگریس ملک کو توڑنے نہیں بلکہ جوڑنے پر یقین رکھتی ہے۔ ان باتوں کا اظہار جی اے میر نے اننت ناگ میں ایک تقریب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار سے دور ہونے کے باوجود کانگریس نے ملک میں ملنساری اور یکجہتی کی الم اٹھائی، جس کی شروعات کانگریس کے سینیئر رہنما راہل گاندھی نے 'بھارت جوڑو یاترا' سے شروع کی۔جی اے میر نے کہا کہ جب گزشتہ برس راہل گاندھی نے جب بھارت جوڑو یاترا کا اعلان کیا تب کئی سیاسی جماعتوں نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اوت کہا گیا کہ یہ ایک بڑا مذاق ہے۔
انہوں نے کہا کلہ ان پر طنز کسے گئے کہ کشمیر سے لیکر کنیا کماری تک پد یاترا کرنا راہل گاندھی کے بس کی بات نہیں،لیکن راہل گاندھی نے کنیا کماری سے لالچوک کے سرینگر تک 4 ہزار 80 کلو میٹر کی کامیاب پد یاترا کرکے تاریخ رقم کی۔ ان کی پد یاترا میں ہر ریاست سے لوگ جوک در جوک شامل ہوگئے اور ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب راہل گاندھی پد یاترا لیکر ٹنل عبور کرکے وادی میں داخل ہوگئے، تو کشمیری لوگوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور ہزاروں لوگ ان کی یاترا میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس پد یاترا سے ان لوگوں کو جواب ملا جو کانگریس خاص کر راہل گاندھی کو کمزور سمجھ رہے تھے۔
میر نے کہا کہ کانگریس کے لئے ہر مذہب ہر رنگ ہر نسل اور ہر علاقہ کے لوگ اہم ہیں۔بھارت ایک جمہوری اور سیکولر ملک ہے، جس میں مختلف مذاہب اور مختلف زبانیں بولنے والے لوگ رہتے ہیں، تاہم نفرت کی سیاست نے یہاں لوگوں کے بیچ دراڈ پیدا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندی سیاست نے یہاں کے مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کی روایت کو زخ پہنچایا ہے، لہذا کانگریس نے ملک کو جوڑنے کا بیڑا اٹھایا ہے اور انہیں امید ہے کہ کانگریس یہاں نفرت کی دیواروں کو مٹا کر ملک کو نئی ڈگر پر لائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Bharat Jodo Yatra anniversary بھارت جوڑو یاترا کا ایک سال مکمل، راہل نے کہا، نفرت ختم ہونے اور بھارت کے متحد ہونے تک سفر جاری