اننت ناگ: ایک جانب جہاں سرکاری اسکولز کے طلبہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب ایسے بھی متعدد سرکاری اسکولز ہیں، جہاں طلبہ کے میٹرک امتحانات کے نتائج مایوس کن ہیں۔
اننت ناگ کے 3 ایسے گورنمنٹ اسکول ہیں جن کی کارکردگی اس سال قابل افسوس ہے۔ ونتراگ مٹن علاقے کا گورنمنٹ ہائی اسکول بھی ان میں سے ایک ہے، جہاں پر گذشتہ دو برسوں سے مسلسل میٹرک امتحانات کے نتائج صفر آرہے ہیں Anantnag Govt Schools Get Zero Percent Result۔
طلبہ کے والدین اسکول کی لگاتار مایوس کن کارکردگی سے ناراض ہیں، ساتھ ہی انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسکول انتظامیہ نے میٹرک امتحانات میں بیٹھنے والے اکثر طالب علموں کو ڈیٹین کیا ہے، جبکہ گزشتہ برس 23 اور اس سال صرف 9 امیدواروں کو ہی امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وہیں اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب ڈی سی اننت ناگ ڈاکٹر پیوسنگلا سے بات کی تو انہوں نے اسکول کے سارے ملازمین کو معطل کردیا اور مزید کاروائی شروع کر دی ہے۔
لوگ جہاں اس مایوس کن کارکردگی کےلیے اساتذہ پر نشانہ سادھ رہے ہیں لیکن یہ بات بھی عیاں ہے کہ علاقے کے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں اور مناسب کونسلگ و محکمہ تعلیم کے اشتراک سے علاقے کی تعلیمی پسماندگی کو دور کیا جائے۔
گورنمنٹ ہائی اسکول ونتراگ کی چھٹی جماعت میں زیرتعلیم فیصل خان اسکول کی اس کارکردگی سے کافی مایوس ہیں اور دوسرے اسکول منتقل ہونے کی سوچ رہے ہیں۔ کیونکہ گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی ونتراگ کے اس ہائی اسکول کی میٹرک امتحانات میں کامیابی کی شرح صفر ہے۔
جس کی وجہ سے ونتراگ ہائی اسکول کے طالب علم تعلیمی پسماندگی کا شکار ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے نہ صرف فیصل بلکہ ونتراگ اور ملحقہ علاقوں کے طلبہ مایوس ہیں۔
واضح رہے کہ اننت ضلع میں 3 ایسے گورنمنٹ اسکول ہیں جن کے اس سال میٹرک امتحانات کے نتائج صفر ہیں۔