ہر سال وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کے لیے ہندو مذہب سے جڑے ہزاروں لوگ کشمیر وارد ہوتے ہیں۔ گزشتہ دو برسوں سے کورونا کے پیش نظر عام یاتریوں کے لیے امرناتھ غار کو زائرین کے لیے بند کردیا گیا تھا تاہم وہاں دیگر مذہبی رسومات روایات کے مطابق انجام دی جارہی ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں چھوٹا امرناتھ کے نام سے مشہور غار میں شیو لنگ کا درشن کرنے کے لیے وادیٔ کشمیر کے اطراف و اکناف سمیت بیرون وادی سے سینکڑوں زائرین یہاں مذہبی رسومات انجام دیتے ہیں۔
مقامی کشمیری پنڈتوں نے بتایا کہ چھوٹا امرناتھ گپھا میں صدیوں سے زائرین ’رکشا بندھن‘ کے روز خصوصی پوجا پاٹ کرکے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’غار میں ماتا پاروتی نے شیوجی کو خوش کرنے کے لیے بارہ سال تک خصوصی تپسیا کی تھی، جس سے خوش ہوکر شیوجی نے انہیں اسی غار میں درشن دیئے تھے۔‘‘
مزید پڑھیں: سب ضلع اسپتال بجبہاڑہ کی زیر تعمیر جدید عمارت کو جلد مکمل کیے جانے کا مطالبہ
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہاں غار میں درشن دینے کے بعد شیوجی ماتا پاروتی کو امرناتھ گپھا لے گئے تھے، اس لیے اس غار کی انتہائی زیادہ اہمیت ہے۔ اور بیمار اور جسمانی طور پر کمزور افراد جو امرناتھ گپھا درشن کے لیے نہیں جاسکتے انہیں اسی غار میں روحانی تسکین حاصل ہوجاتی ہے۔‘‘
ان کے مطابق ’’چھوٹا امرناتھ کے درشن بھی امرناتھ گپھا کے درشن کے برابر ہے۔‘‘