ضلع اننت ناگ کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے 10 کلومیٹر دور واقع آڑو نامی گاوں میں بی ایس این ایل کی جانب سے ایک ٹاور نصب کیا گیا ہے۔ جس کے بعد علاقے میں مواصلاتی نظام بحال ہوا ہے۔
اس علاقے میں گزشتہ ماہ تک موبائل فون جیسی اہم خدمات میسر نہیں تھی اور لوگوں کی دیرینہ مانگ کو دیکھتے ہوئے رواں ماہ بھارت سنچار نگم لیمیٹڈ کی جانب سے ایک موبائل ٹاور نصب کیا گیا۔
موبائل ٹاور نصب ہونے کے بعد ہی گاوں میں موبائل فونز کی گھنٹیاں بجنے لگی اور لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کے بعد کافی خوش نظر آرہے تھے۔
ماڈرن ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں انسان نئی کھوج کی تلاش میں پروان چڑھ رہا ہے وہیں وادی کشمیر میں کئی علاقے ایسے بھی موجود ہیں جہاں لوگ موبائل فون جیسی اہم خدمات سے محروم ہیں اور حکام کی نظروں سے اوجھل ہیں۔
پہلگام کی خوبصورت وادیوں میں واقع اس خوبصورت گاوں میں جدید سہولیات کا فقدان ہے، علاقے میں ہزاروں افراد پر مشتمل گھرانوں کا کاروبار محکمہ سیاحت سے جڑا ہے۔
واضح رہے کہ 17 سال قبل بھارت سنچار نگم لیمیٹد کی جانب سے جموں و کشمیر میں ٹاور نصب کیے گئے تھے، اس دوران آڑو میں ٹاور نہیں لگایا گیا تھا، جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو فون پر بات چیت کرنے کے لیے پہلگام جانا پڑتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
سرکاری اراضی اور جنگلات پر ناجائز قبضہ کرنے پر رپورٹ طلب
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا کے اس دور میں لوگوں کو فون استعمال کرنے کے لئے پہلگام کا رُخ کرنا پڑتا تھا۔ جس کی وجہ سے علاقہ کی گنجان آبادی کو کافی مشکلات پیش آرہی تھیں۔
لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ نے خطے میں زیر تعلیم طلبا کے لیے آن لائن کلاسز کا اہتمام عمل میں لایا تھا، لیکن آرو میں مواصلاتی نظام بحال نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے۔