ETV Bharat / state

کوکرناگ میں ایک اور نوجوان لاپتہ، واپسی کی اپیل

اس ضمن میں اہل خانہ نے کوکرناگ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپوٹ بھی درج کروائی، تاہم انہیں ابھی تک عادل کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔

کوکرناگ میں اور ایک نوجوان لاپتہ، گھروالوں نے واپسی کی اپیل کی
کوکرناگ میں اور ایک نوجوان لاپتہ، گھروالوں نے واپسی کی اپیل کی
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 12:56 PM IST

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقہ کوکرناگ کے دنویٹھپورہ کے نذیر احمد ملک نے اطلاع دی ہے کہ ان کا 24 سالہ بیٹا عادل احمد 28 اگست سے لاپتہ ہے۔ اہل خانہ کے مطابق عادل احمد شوپیاں کے لئے نکلا تھا، شوپیاں پنہچتے ہی اُس نے اپنے گھر والوں کو آخری مرتبہ فون کیا۔ اُس فون کال کے بعد اگرچہ افراد خانہ نے عادل کو پھر سے فون کرنا چاہا، تاہم تب سے لے کر اب تک عادل کا فون بند ہے۔

کوکرناگ میں اور ایک نوجوان لاپتہ، گھروالوں نے واپسی کی اپیل کی
عادل کے والد نزیر احمد ملک کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا عادل جو پیشہ سے ایک مزدور ہے، 28 اگست سے اپنے گھر سے شوپیاں کے لئے مزدوری کرنے نکلا تھا۔ اگرچہ اس ضمن میں انہوں نے اپنے تمام رشتہ داروں کے یہاں عادل کو ڈھونڈنے کی کافی کوششیں کی تاہم انہیں ابھی تک اپنے بیٹے کے بارے میں کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے مذکورہ نوجوان کے اہل خانہ تذبذب کے شکار ہوگئے ہیں۔عادل کی بہن کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کا کمانے والا واحد ان کا بھائی ہے جو گذشتہ ایک مہینے سے لاپتہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اہل خانہ روز اپنے گھر کی چوکھٹ پر ایک آس لگا کر بیٹھتے ہیں کہ کہیں سے ان کا بھائی اپنے گھر واپس آجائیں، اور اپنے بوڑھے والدین کی خدمت گزاری کرے۔ انہوں نے اپنے بھائی عادل سے گذارش کی ہے کہ وہ اپنے گھر واپس آجائیں۔عادل کی ماں کا کہنا ہے کہ 28 اگست سے ان کا اہل خانہ آنسوں کے سمندر میں ڈوب گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پورا عیال غم میں مبتلا ہوگیا ہے، نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر عادل گھر چھوڑ کر چلا گیا ہے۔

غم میں ڈوبی ہوئی عادل کی ماں کے مطابق ان کے بیٹے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے والدین کی دیکھ ریکھ کرے گا۔ لیکن اس کو کوئی بھی خیال نہیں رہا کہ اُس کی ایک چھوٹی بہن اور دو چھوٹے بھائی بھی ہیں۔ جن کی ساری ذمہ داری صرف عادل پر ہے۔ آنسو بہاتی ہوئی والدہ کا کہنا ہے کہ اب اس عمر میں عادل کے والد کیا کریں گے اور اپنے اہل عیال کو کیا کھلایئں گے۔ والدہ نے اپنے بیٹے سے گزارش کی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہے اپنے گھر واپس لوٹ آئیں۔
اگرچہ اس ضمن میں اہل خانہ نے کوکرناگ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپوٹ بھی درج کروائی، تاہم انہیں ابھی تک عادل کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔
واضح رہے کہ دنویٹھپورہ علاقہ میں اس سے قبل 3 اگست کو الیاس احمد نامی مقامی نوجوان نے عسکریت پسندوں کے صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقہ کوکرناگ کے دنویٹھپورہ کے نذیر احمد ملک نے اطلاع دی ہے کہ ان کا 24 سالہ بیٹا عادل احمد 28 اگست سے لاپتہ ہے۔ اہل خانہ کے مطابق عادل احمد شوپیاں کے لئے نکلا تھا، شوپیاں پنہچتے ہی اُس نے اپنے گھر والوں کو آخری مرتبہ فون کیا۔ اُس فون کال کے بعد اگرچہ افراد خانہ نے عادل کو پھر سے فون کرنا چاہا، تاہم تب سے لے کر اب تک عادل کا فون بند ہے۔

کوکرناگ میں اور ایک نوجوان لاپتہ، گھروالوں نے واپسی کی اپیل کی
عادل کے والد نزیر احمد ملک کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا عادل جو پیشہ سے ایک مزدور ہے، 28 اگست سے اپنے گھر سے شوپیاں کے لئے مزدوری کرنے نکلا تھا۔ اگرچہ اس ضمن میں انہوں نے اپنے تمام رشتہ داروں کے یہاں عادل کو ڈھونڈنے کی کافی کوششیں کی تاہم انہیں ابھی تک اپنے بیٹے کے بارے میں کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے مذکورہ نوجوان کے اہل خانہ تذبذب کے شکار ہوگئے ہیں۔عادل کی بہن کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کا کمانے والا واحد ان کا بھائی ہے جو گذشتہ ایک مہینے سے لاپتہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اہل خانہ روز اپنے گھر کی چوکھٹ پر ایک آس لگا کر بیٹھتے ہیں کہ کہیں سے ان کا بھائی اپنے گھر واپس آجائیں، اور اپنے بوڑھے والدین کی خدمت گزاری کرے۔ انہوں نے اپنے بھائی عادل سے گذارش کی ہے کہ وہ اپنے گھر واپس آجائیں۔عادل کی ماں کا کہنا ہے کہ 28 اگست سے ان کا اہل خانہ آنسوں کے سمندر میں ڈوب گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پورا عیال غم میں مبتلا ہوگیا ہے، نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر عادل گھر چھوڑ کر چلا گیا ہے۔

غم میں ڈوبی ہوئی عادل کی ماں کے مطابق ان کے بیٹے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے والدین کی دیکھ ریکھ کرے گا۔ لیکن اس کو کوئی بھی خیال نہیں رہا کہ اُس کی ایک چھوٹی بہن اور دو چھوٹے بھائی بھی ہیں۔ جن کی ساری ذمہ داری صرف عادل پر ہے۔ آنسو بہاتی ہوئی والدہ کا کہنا ہے کہ اب اس عمر میں عادل کے والد کیا کریں گے اور اپنے اہل عیال کو کیا کھلایئں گے۔ والدہ نے اپنے بیٹے سے گزارش کی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہے اپنے گھر واپس لوٹ آئیں۔
اگرچہ اس ضمن میں اہل خانہ نے کوکرناگ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپوٹ بھی درج کروائی، تاہم انہیں ابھی تک عادل کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔
واضح رہے کہ دنویٹھپورہ علاقہ میں اس سے قبل 3 اگست کو الیاس احمد نامی مقامی نوجوان نے عسکریت پسندوں کے صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.