جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقہ کوکرناگ کے دنویٹھپورہ کے نذیر احمد ملک نے اطلاع دی ہے کہ ان کا 24 سالہ بیٹا عادل احمد 28 اگست سے لاپتہ ہے۔ اہل خانہ کے مطابق عادل احمد شوپیاں کے لئے نکلا تھا، شوپیاں پنہچتے ہی اُس نے اپنے گھر والوں کو آخری مرتبہ فون کیا۔ اُس فون کال کے بعد اگرچہ افراد خانہ نے عادل کو پھر سے فون کرنا چاہا، تاہم تب سے لے کر اب تک عادل کا فون بند ہے۔
غم میں ڈوبی ہوئی عادل کی ماں کے مطابق ان کے بیٹے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے والدین کی دیکھ ریکھ کرے گا۔ لیکن اس کو کوئی بھی خیال نہیں رہا کہ اُس کی ایک چھوٹی بہن اور دو چھوٹے بھائی بھی ہیں۔ جن کی ساری ذمہ داری صرف عادل پر ہے۔ آنسو بہاتی ہوئی والدہ کا کہنا ہے کہ اب اس عمر میں عادل کے والد کیا کریں گے اور اپنے اہل عیال کو کیا کھلایئں گے۔ والدہ نے اپنے بیٹے سے گزارش کی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی ہے اپنے گھر واپس لوٹ آئیں۔
اگرچہ اس ضمن میں اہل خانہ نے کوکرناگ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپوٹ بھی درج کروائی، تاہم انہیں ابھی تک عادل کا کوئی بھی سراغ نہیں ملا۔
واضح رہے کہ دنویٹھپورہ علاقہ میں اس سے قبل 3 اگست کو الیاس احمد نامی مقامی نوجوان نے عسکریت پسندوں کے صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔