وادی کشمیر میں گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عائد بندشوں اور امسال عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران جسمانی طور سے معذور بچے بھی گھروں کی چہار دیواری کے اندر ہی محصور ہو کر رہ گئے۔
اس صورتحال کے پیش نظر ضلع اننت ناگ میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے جسمانی طور سے معذور بچوں کے لیے اسپورٹس فیسٹیول کا اہتمام کیا۔
منتظمین کے مطابق اس فیسٹیول کا مقصد ایسے بچوں کو تفریحی لمحات فراہم کرنے کے علاوہ ذہنی تناؤ کو کم کرنا ہے۔
اسپورٹس فیسٹیول میں جسمانی طور کمزور بچوں نے کیرم، کرکٹ اور چیس جیسی کھیل سرگرمیوں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ اپنے دوستوں سے بھی ایک لمبے عرصے کے بعد ملاقات کی۔
لاک ڈائون کے دوران محصور رہنے کے بعد اپنے دوستوں سے لمبے عرصے کے بعد ملاقات کی وجہ سے جسمانی طور خاص بچوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جسمانی طور خاص بچوں نے کہا کہ اسطرح کے پروگراموں کے انعقاد کے لیے سرکاری سطح پر بھی اقدامات اٹھائے جانے چاہیے۔
ادھر ماہرین کا ماننا ہے کہ جسمانی طور پر خاص بچوں کی خود اعتمادی کی بحالی کے لئے اسطرح کے پروگرام کافی سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ’’کشمیر میں اسطرح کے بچوں کی صلاحیتوں کا بین الاقوامی سطح پر کوئی ثانی نہیں بشرطیکہ کشمیر میں ایسے بچوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لئے بنیادی خاکہ مہیا کیا جائے۔‘‘
واضح رہے کہ جموں کشمیر میں جسمانی طور کمزور بچوں کی ایک بڑی تعداد وسائل کی کمی کی وجہ سے گمنام اور مصائب بھری زندگی سے جوجھ رہی ہیں۔
ایسے میں ان افراد کے لیے ایک منظم اور ٹھوس پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔