ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ قصبہ کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کشمیر خاص کر بجبہاڑہ منشیات کے حوالے سے کافی بدنام ہے۔ Drug Peddling in South Kashmirانہوں نے کہا کہ قصبہ کے متعدد علاقوں خاص کر تلخھن، دپتھیار، وپزن، کنلوان اور واگہامہ سمیت متعدد مقامات پر بھنگ کی کاشت کا سلسلہ جاری ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ مقامی باشندوں، رضا کار تنظیموں اور انتظامیہ خصوصا محکمہ مال اور پولیس کی جانب سے پوست، خشخاش اور بھنگ کی کاشت کے خلاف کارروائی کے باوجود اسکی کاشت کی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بجبہاڑہ کے باشندوں نے انتظامیہ خصوصاً پولیس کی جانب سے منشیات کے خلاف کی جا رہی کارروائی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ریشی منیوں اور صوفی سنتوں کی سرزمین منشیات کے حوالے سے کافی بدنام ہو رہی ہے۔ People Demand Strict Action Against Drug Peddlingپولیس اور حکام کی جانب سے کی جارہی کارروائی میں تیزی لائے جانے کی ضرورت ہے۔‘‘ لوگوں نے منشیات کی کاشت اور اسکے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے وادی خصوصاً جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں منشیات کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ بجبہاڑہ میں منشیات کی کاشت اور اسکا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے خلاف صف آرا ہونے کی ضرورت ہے۔ Poppy cultivation in Kashmirمقامی لوگوں کے مطابق ’’اننت ناگ پولیس نے منشیات کے خلاف کمر بستہ ہوکر کئی منشیات فروشوں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے، تاہم منشیات کے خلاف کی جا رہی کاررائیوں میں تیزی لائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں خصوصا نوجوانوں کو منشیات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
وادی کشمیر میں منشیات کی کاشت اور استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں آئے روز تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو باعث تشویش ہے۔Anantnag Residents Demand Strict Action Against Drug Peddling اعداد و شمار کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں نوجوان منشیات کی لت میں بری طرح مبتلا ہو رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب پولیس کے ذریعہ نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے کے لئے بڑے پیمانے پر منشیات فروشوں کے خلاف شکنجا کسا جا رہا ہے تاہم اس میں مزید سرعت اور تیزی لائے جانے کی ضرورت ہے۔ وہیں انتظامیہ خصوصا پولیس کا ہے کہ منشیات کا قلع قمع کرنے کے لیے رضا کاروں، مذہبی شخصیات اور سیول سوسائٹی کے افراد کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہے۔