جنوبی کشمیر کے ضلع اننت کے پشو مارکیٹ میں واقع خستہ حال اور غیر مستعمل سرکاری ذبیحہ خانہ کو مہندم کرکے جگہ کو مفاد عامہ کے لیے استعمال کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ذبیحہ خانہ کی عمارت میں دراڑیں پڑ گئی ہیں، لکڑی اور چھت بوسیدہ ہو چکی ہے اور عمارت کا کچھ حصہ منہدم بھی ہو چکا ہے۔
ذبیحہ خانہ نہ صرف راہگیروں کے لئے خطرہ کا سبب بن سکتا ہے بلکہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ذبح خانہ کی قیمتی اراضی بے کار پڑی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیہ کو اس کے بارے میں مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ خستہ حال ذبح خانہ کو منہدم کرکے اراضی کو مفاد عامہ کے استعمال میں لایا جائے۔ تاہم نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس جانب کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔
مقامی آبادی کے مطابق: ’’خستہ حال ذبیحہ خانہ کی اراضی کروڑوں روپے کا سرمایہ ہے، لہذا اس جگہ پر کمیونٹی پارک، کمیونٹی ہال یا کار پارکنگ تعمیر کیا جائے۔‘‘
وہیں ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ میونسپل کونسل کے چیئرمین ہلال احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ ذبح خانہ کے معاملہ پر سوچ بچار کیا جا رہا ہے اور اعلی حکام سے گفت و شنید کے بعد مذکورہ جگہ کے بارے میں جلد ہی حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے اننت ناگ کے ارنہال میں جدید سہولیات سے لیس ایک نیا ذبح خانہ بھی تعمیر کیا جائے گا۔