جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے ضلع اننت ناگ کے سالیہ، سلر اور سریگوفوارہ کے طبی مراکز کا دورہ کرکے وہاں انتظامات اور سہولیات کا جائزہ لیا۔
دورے کے دوران انہوں نے مریضوں کو فراہم کی جا رہی سہولیات کا جائزہ لینے کے علاوہ طبی و نیم طبی عملہ - فرنٹ لائن وارئرس - کو درپیش مشکلات بھی سنیں۔
انہوں نے اسپتالوں میں عملہ کی کمی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مرکزی سرکار سے سرکاری ہسپتالوں میں بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹاف کی کمی کو دور کرنے کی بھی مانگ کی۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کی جانب سے تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
ممبر پارلیمنٹ نے طبی مرکز سلر کو سب ضلع اسپتال کا درجہ دینے کی مانگ کرتے ہوئے کہا: ’’سلر پی ایچ سی پر قریب ایک لاکھ کی آبادی منحصر ہے، لہٰذا سلر کے طبی مرکز کو سب ضلع اسپتال کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ سب ضلع اسپتال میں درکار تمام سہولیات بھی فراہم ہونی چاہئیں۔‘‘
دورے کے دوران ان کے ہمراہ ڈی ڈی سی چیرمین محمد یوسف گورسی، ڈی ڈی سی دچھنی پورہ نثار احمد، ڈی ڈی سی کھوری پورہ مسرہ کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے کئی کارکنان بھی موجود تھے۔