ETV Bharat / state

کوکرناگ: ناگ پتی، ساگم کے لوگ طبی سہولیات سے محروم

جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے کے ناگ پتی، ساگم کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ علاقے میں طبی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگوں کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کوکرناگ: ناگ پتی ساگم کے لوگ طبی سہولیت سے محروم
کوکرناگ: ناگ پتی ساگم کے لوگ طبی سہولیت سے محروم
author img

By

Published : Jul 23, 2021, 9:33 PM IST

جہاں ایک جانب حکومت کی جانب سے آئے روز لوگوں کو طبی سہولیات پہنچانے کی غرض سے کئی منصوبوں کو منظوری دینے کے علاوہ اسپتالوں اور طبی مراکز کے ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے دعوے کیے جارہے ہیں، وہیں وادی کشمیر کے متعدد علاقوں میں طبی مراکز کے فقدان کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کوکرناگ: ناگ پتی ساگم کے لوگ طبی سہولیت سے محروم

ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقہ ناگ پتی میں بنیادی طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے لوگ سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حادثات یا دیگر ایمرجنسی کے دوران علاقے میں طبی مرکز نہ ہونے کے باعث انہیں کئی کلومیٹر دور لانو یا اننت ناگ اسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض دفعہ خراب موسم کے دوران انہیں بیمار یا حاملہ خواتین کو چارپائی پر یا کندھوں پر اٹھا کر قریب آٹھ کلومیٹر دور پی ایچ سی ساگم لے جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت بھی اگر پی ایچ سی پر کوئی ڈاکٹر تعینات ہوگا تب ہی بیمار کی داد رسی ممکن ہو پاتی ہے وگرنہ بیمار کو ایس ڈی ایچ کوکرناگ یا جی ایم سی اننت ناگ منتقل کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں ٹرانسپورٹ کے فقدان کے باعث لوگوں کو ناگ پتی سے ساگم تک کی مسافت پیدل ہی طے کرنی پڑتی ہے جس کے سبب بیمار سمیت انہیں بھی نا قابل بیان مصائب سے گزرنا پڑتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے دوران ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ بارش ہو یا برفباری، انہیں ایمرجنسی کے دوران موسم کی پرواہ کئے بغیر ہی مریض کو ہسپتال پہنچانا پڑتا ہے، جبکہ دردِ ذہ میں مبتلا خواتین کی داد رسی کرنے والا کوئی بھی طبی عملہ یا طبی مرکز علاقے میں موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کوکرناگ: اخروٹ کے گرافٹڈ درخت سبسڈی داموں پر فراہم کرانے کا مطالبہ

قریب تین سو کنبوں پر مشتمل ناگ پتی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کوئی پرائیویٹ کلینک بھی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں سر درد کی ایک گولی کا ملنا بھی محال ہے۔

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں طبی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے کئی بار ذرائع ابلاغ سے وابستہ نمائندوں نے علاقے کی مشکلات کو اجاگر کیا، تاہم پسماندہ علاقے کو ہر بار نظر انداز کیا گیا۔

لوگوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ مسئلہ ضلع اننت ناگ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مختار احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت علاقے کا جائزہ لے گا اور آبادی کے لحاظ سے وہاں پر میڈیکل ایڈ سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو طبی سہولیات فراہم ہوں اور انہیں مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے۔

جہاں ایک جانب حکومت کی جانب سے آئے روز لوگوں کو طبی سہولیات پہنچانے کی غرض سے کئی منصوبوں کو منظوری دینے کے علاوہ اسپتالوں اور طبی مراکز کے ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے دعوے کیے جارہے ہیں، وہیں وادی کشمیر کے متعدد علاقوں میں طبی مراکز کے فقدان کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کوکرناگ: ناگ پتی ساگم کے لوگ طبی سہولیت سے محروم

ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقہ ناگ پتی میں بنیادی طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے لوگ سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حادثات یا دیگر ایمرجنسی کے دوران علاقے میں طبی مرکز نہ ہونے کے باعث انہیں کئی کلومیٹر دور لانو یا اننت ناگ اسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض دفعہ خراب موسم کے دوران انہیں بیمار یا حاملہ خواتین کو چارپائی پر یا کندھوں پر اٹھا کر قریب آٹھ کلومیٹر دور پی ایچ سی ساگم لے جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت بھی اگر پی ایچ سی پر کوئی ڈاکٹر تعینات ہوگا تب ہی بیمار کی داد رسی ممکن ہو پاتی ہے وگرنہ بیمار کو ایس ڈی ایچ کوکرناگ یا جی ایم سی اننت ناگ منتقل کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں ٹرانسپورٹ کے فقدان کے باعث لوگوں کو ناگ پتی سے ساگم تک کی مسافت پیدل ہی طے کرنی پڑتی ہے جس کے سبب بیمار سمیت انہیں بھی نا قابل بیان مصائب سے گزرنا پڑتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے دوران ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ بارش ہو یا برفباری، انہیں ایمرجنسی کے دوران موسم کی پرواہ کئے بغیر ہی مریض کو ہسپتال پہنچانا پڑتا ہے، جبکہ دردِ ذہ میں مبتلا خواتین کی داد رسی کرنے والا کوئی بھی طبی عملہ یا طبی مرکز علاقے میں موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کوکرناگ: اخروٹ کے گرافٹڈ درخت سبسڈی داموں پر فراہم کرانے کا مطالبہ

قریب تین سو کنبوں پر مشتمل ناگ پتی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کوئی پرائیویٹ کلینک بھی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں سر درد کی ایک گولی کا ملنا بھی محال ہے۔

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں طبی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے کئی بار ذرائع ابلاغ سے وابستہ نمائندوں نے علاقے کی مشکلات کو اجاگر کیا، تاہم پسماندہ علاقے کو ہر بار نظر انداز کیا گیا۔

لوگوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ مسئلہ ضلع اننت ناگ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مختار احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت علاقے کا جائزہ لے گا اور آبادی کے لحاظ سے وہاں پر میڈیکل ایڈ سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو طبی سہولیات فراہم ہوں اور انہیں مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.