اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے میں محکمہ سیاحت اور کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے سرمائی میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ میلہ کی رونق کو دوبالا کرنے کے لئے موسیقی، تمدنی اور ثقافتی پروگرام اور روایتی بانڈہ پاتھر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ وہیں میلہ میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی غرض سے مختلف اسٹالز بھی قائم کیے گئے تھے تاہم میلہ میں ایک بھی سیاح موجود نہ تھا۔ No Tourists at Winter Festival Kokernag
اس میلے کے دوران مختلف محکموں سے وابستہ افسران اور ملازمین کے علاوہ مقامی شرکاء کی قلیل تعداد ہی موجود رہی۔ تاہم منتظمین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے فیسٹیول سے نہ صرف سیاحتی بلکہ یہاں کی زرعی پیداوار کو بھی تقویت ملتی ہے۔ کوکرناگ نہ صرف سیاحتی اعتبار سے کافی خوبصورت ہے بلکہ یہاں کا آب و ہوا نایاب پیداوار کے لحاظ سے بھی کافی اہمیت رکھتا ہے، یہاں کا صاف و شفاف پانی غیر ملکی نسل کی رینبو ٹراؤٹ مچھلیوں کی نشو نما کے لئے کافی موزوں مانا جاتا ہے وہیں یہاں کی زرخیر زمین میں مختلف اقسام کے چاول کی پیداوار بھی ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ کوکرناگ کو کشمیر کا تاج بھی کہا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ میلہ کا انعقاد اسی لیے کیا جاتا ہے کہ نہ صرف متعلقہ علاقوں کے کلچر، تہذیب و تمدن کو اجاگر کیا جائے، بلکہ سیاحت اور علاقہ کی خاص اور نایاب چیزوں کو بھی پروموٹ کیا جائے۔ تاہم کوکرناگ میں منعقد کئے گئے ونٹر فیسٹول میں سیاحوں کی عدم موجودگی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ’’فیسٹیول کے کے بنیادی مقصد پر خاصی توجہ نہیں دی گئی۔‘‘
مزید پڑھیں: Winter Tourism in Kashmir ونٹر ٹورازم کے فروغ کےلیے سرمائی کھیل کلیدی اہمیت کے حامل، سرمد حفیظ
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایگریکلچر ایکسٹنشن آفیسر، جاوید احمد شاپو، نے کہا کہ انتظامیہ نے فیسٹول کے دوران قائم کئے گئے اسٹالز پر کوکرناگ میں کاشت کئے جا رہے نایاب اقسام کے چاول اور دیگر اشیاء کو نمائش پر رکھا تھا تاکہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر ان نایاب اشیاء کو فروغ مل سکے، تاہم بد قسمتی سے فیسٹول میں سیاح موجود تھے جس سے انہیں کافی مایوسی ہوئی۔Winter Festival Failed to Attract Tourists