ETV Bharat / state

Amarnath Yatra 2023 امرناتھ یاتریوں کے استقبال میں کشمیری مسلمان پیش پیش

مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے تقریباً 40 کلو میٹر دور پہاڑی گپھا میں شیوسے منسوب شیولنگ کی برفانی شبیہ کے درشن کے لیے اس سال لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند کشمیر آ رہے ہیں۔ امرناتھ ناتھ یاتریوں کے لیے کشمیری مسلمان بھی اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں اور ملک میں آپسی بھائی چارہ اور اتحاد کی مثال پیش کر رہے ہیں۔ پوری رپورٹ پڑھیں۔۔۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
author img

By

Published : Jul 6, 2023, 6:36 PM IST

Updated : Jul 7, 2023, 2:00 PM IST

امرناتھ یاتریوں کے استقبال میں کشمیری مسلمان پیش پیش

اننت ناگ: بم بم بھولے اور ہر ہر مہادیو کے نعروں کے ساتھ جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے تقریباً 40 کلو میٹر دور پہاڑی گپھا میں شیو سے منسوب شیولنگ کی برفانی شبیہ کے درشن کے لیے اس سال لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند کشمیر آ رہے ہیں۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ کشمیر کے مقامی مسلمان بھی یاتریوں کو ہر طرح کی سہولیات پہنچانے میں مصروف ہیں۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

کشمیر کی مہمان نوازی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ امرناتھ ناتھ یاتریوں کے لیے کشمیری مسلمان بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور ملک میں آپسی بھائی چارہ و اتحاد کی مثال پیش کر رہے ہیں۔ رواں برس امرناتھ یاترا کا آغاز جولائی کی پہلی تاریخ سے چکا ہے۔ یہ یاترا دو مہینے تک جاری رہے گی۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق ابھی تک تقریباً 60 ہزار یاتری شیولنگ کے درشن کر چکے ہیں۔ جن کو گپھا تک پہنچانے میں کشمیری لوگوں کا ایک اہم رول ہے۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

اگر چہ حکومت کی جانب سے پہلے یاتریوں کی سہولت کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں تاہم کشمیری لوگ بھی اپنی ذمہ داریاں بہ خوبی انجام دینے میں پیش پیش ہیں۔ یہاں کے گھوڑے بان یاتری کو گھوڑے پر بٹھا کر گپھا تک آسانی سے لے جاتے ہیں اور درشن کے بعد انہیں با حفاظت واپس اپنی منزل تک پہنچانے اور اس دوران ہر سہولت فراہم کرنے میں اپنا کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

وہیں جسمانی طور کمزور افراد کو گپھا تک پہنچانے کے لیے ایک خاص طرح کی پالکی بنائی گئی ہے۔ پالکی کو چار چار کشمیری مسلمان کندھوں پر اٹھا کر سخت ترین چڑھائی اور اونچی پہاڑیوں والے 32 کلومیٹر پیدل راستے سے گزر کر امرناتھ گپھا تک آسانی سے پہنچاتے ہیں۔ امرناتھ یاترا پر جانے والے یاتریوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے بنا ہماری یاترا ناممکن ہے۔ کشمیری مسلمانوں کی مدد سے ہماری یاترا مکمن ہو پاتی ہے۔ کشمیری مسلمان یاترا کا ایک حصہ ہیں اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے کشمیری مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اور ہم نے برفانی بابا سے ہندو مسلم اتحاد کے لیے خاص دعائیں مانگی ہے۔

وہیں دوسری جانب کشمیری مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہوتی ہے جب ہمیں یاتریوں کی خدمت کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ ہم نے یاتریوں کے لیے ہر ایک سہولت فراہم رکھی ہے۔ ان کے مطابق یہ کشمیریوں کی صدیوں پُرانی روایت ہے کہ یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائے۔ یہاں کا گھوڑے بان، یہاں کا ٹینٹ والا اور یہاں کا ہوٹل والا، سبھی یاتریوں کی خدمت کے لیے پیش پیش رہتے ہیں، جس سے نہ صرف یاتریوں کو سہولیات فراہم ہو جاتی ہے بلکہ بے روزگاروں کو روزگار کے مواقع بھی مل جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ہم چاہتے ہیں کہ یاترا ریکارڈ توڑ ہو اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم رکھی جائے گی۔

سیاحتی مقام پہلگام اپنی خوبصورتی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے اور اسی وجہ سے یہاں لوگوں کو روزگار حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ خاص طور سے گھوڑے بان اسی علاقے سے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں اور تقریباً 15 ہزار کنبے گھوڑے بانوں کے کام سے وابستہ ہیں۔ یہاں نہ صرف ملکی و غیر ملکی سیاح گھوڑے پر بیٹھ کر سواری کرتے ہیں بلکہ امرناتھ جانے والے اکثر یاتری بھی گھوڑوں پر ہی سوار ہو کر یاترا انجام دیتے ہیں، جس سے نہ صرف ان گھوڑے بانوں کو روزگار فراہم ہوتا ہے بلکہ یاتریوں کو بھی یاترا کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری پنڈت کی آخری رسومات انجام دینے میں مسلمان پیش پیش رہے

امرناتھ یاتریوں کے استقبال میں کشمیری مسلمان پیش پیش

اننت ناگ: بم بم بھولے اور ہر ہر مہادیو کے نعروں کے ساتھ جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے تقریباً 40 کلو میٹر دور پہاڑی گپھا میں شیو سے منسوب شیولنگ کی برفانی شبیہ کے درشن کے لیے اس سال لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند کشمیر آ رہے ہیں۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ کشمیر کے مقامی مسلمان بھی یاتریوں کو ہر طرح کی سہولیات پہنچانے میں مصروف ہیں۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

کشمیر کی مہمان نوازی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ امرناتھ ناتھ یاتریوں کے لیے کشمیری مسلمان بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور ملک میں آپسی بھائی چارہ و اتحاد کی مثال پیش کر رہے ہیں۔ رواں برس امرناتھ یاترا کا آغاز جولائی کی پہلی تاریخ سے چکا ہے۔ یہ یاترا دو مہینے تک جاری رہے گی۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق ابھی تک تقریباً 60 ہزار یاتری شیولنگ کے درشن کر چکے ہیں۔ جن کو گپھا تک پہنچانے میں کشمیری لوگوں کا ایک اہم رول ہے۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

اگر چہ حکومت کی جانب سے پہلے یاتریوں کی سہولت کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں تاہم کشمیری لوگ بھی اپنی ذمہ داریاں بہ خوبی انجام دینے میں پیش پیش ہیں۔ یہاں کے گھوڑے بان یاتری کو گھوڑے پر بٹھا کر گپھا تک آسانی سے لے جاتے ہیں اور درشن کے بعد انہیں با حفاظت واپس اپنی منزل تک پہنچانے اور اس دوران ہر سہولت فراہم کرنے میں اپنا کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش
امرناتھ یاتریوں کی سہولیات کیلئے کشمیری مسلمان پیش پیش

وہیں جسمانی طور کمزور افراد کو گپھا تک پہنچانے کے لیے ایک خاص طرح کی پالکی بنائی گئی ہے۔ پالکی کو چار چار کشمیری مسلمان کندھوں پر اٹھا کر سخت ترین چڑھائی اور اونچی پہاڑیوں والے 32 کلومیٹر پیدل راستے سے گزر کر امرناتھ گپھا تک آسانی سے پہنچاتے ہیں۔ امرناتھ یاترا پر جانے والے یاتریوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے بنا ہماری یاترا ناممکن ہے۔ کشمیری مسلمانوں کی مدد سے ہماری یاترا مکمن ہو پاتی ہے۔ کشمیری مسلمان یاترا کا ایک حصہ ہیں اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے کشمیری مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اور ہم نے برفانی بابا سے ہندو مسلم اتحاد کے لیے خاص دعائیں مانگی ہے۔

وہیں دوسری جانب کشمیری مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہوتی ہے جب ہمیں یاتریوں کی خدمت کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ ہم نے یاتریوں کے لیے ہر ایک سہولت فراہم رکھی ہے۔ ان کے مطابق یہ کشمیریوں کی صدیوں پُرانی روایت ہے کہ یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائے۔ یہاں کا گھوڑے بان، یہاں کا ٹینٹ والا اور یہاں کا ہوٹل والا، سبھی یاتریوں کی خدمت کے لیے پیش پیش رہتے ہیں، جس سے نہ صرف یاتریوں کو سہولیات فراہم ہو جاتی ہے بلکہ بے روزگاروں کو روزگار کے مواقع بھی مل جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ہم چاہتے ہیں کہ یاترا ریکارڈ توڑ ہو اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم رکھی جائے گی۔

سیاحتی مقام پہلگام اپنی خوبصورتی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے اور اسی وجہ سے یہاں لوگوں کو روزگار حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ خاص طور سے گھوڑے بان اسی علاقے سے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں اور تقریباً 15 ہزار کنبے گھوڑے بانوں کے کام سے وابستہ ہیں۔ یہاں نہ صرف ملکی و غیر ملکی سیاح گھوڑے پر بیٹھ کر سواری کرتے ہیں بلکہ امرناتھ جانے والے اکثر یاتری بھی گھوڑوں پر ہی سوار ہو کر یاترا انجام دیتے ہیں، جس سے نہ صرف ان گھوڑے بانوں کو روزگار فراہم ہوتا ہے بلکہ یاتریوں کو بھی یاترا کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری پنڈت کی آخری رسومات انجام دینے میں مسلمان پیش پیش رہے

Last Updated : Jul 7, 2023, 2:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.