جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے کا ایک گاؤں چکہ گوہن، اکسیویں صدی کے ترقی یافتہ دور میں بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
علاقے کے لوگوں کا سب سے بڑا اور اہم بجلی کا مسلہ ہے۔ اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی یہاں کے لوگوں کے لئے بجلی کی سہولیت میسر نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگ ہر اُس شے سے محروم ہیں، جو بجلی سے چلتی ہے اور جنہیں ہم اپنی سہولیات کیلۓ استمال کرتے ہیں۔
مقامی لوگ قدیم زمانے کی طرح آج بھی شام کے وقت لکڑی جلاکر اپنے گھروں میں روشنی کرتے ہیں۔ اور یہاں کے بچے بھی لکڑی کی روشنی سے اسکول کا ٹاسک پورا کرتے ہیں۔ اس دور جدید میں اگر مقامی علاقہ کے کسی شخص کے پاس موبائل فون کی سہولت دستیاب ہے بھی، تو اسے موبائل فون ریچارج کرنے کیلۓ کسی دوسرے علاقہ کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ بجلی نے تین سال قبل بجلی کے کھمبے گاڑنے کے ساتھ ساتھ ترسیلی لائنیں بھی جوڑی تھی۔ تاہم آج کی تاریخ تک وہ بےکار پڑی ہوئی ہے۔ کیونکہ محکمہ بجلی نے آج تک علاقہ میں بجلی ٹرانسفارمر نصب نہیں کیا ہے۔
محکمہ کی اس بے ہسی کی وجہ سے سارا علاقہ گھپ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ ایسے میں مقامی علاقہ کے زیر تعلیم بچے کیا اپنا مستقبل سنواریں گے، جنہوں نے بجلی کا نام تو سنا ہے مگر کبھی دیکھی ہی نہیں۔ بجلی میسر نہ ہونے کی سبب ان طالب علموں کے سامنے کئی سوالا ت ابھر رہے ہیں۔ یعنی جو بچے اندھیرے میں علم کے نور سے اپنا اور اپنے علاقے کو روشناص کرانا چاہتے ہیں فی الحال اُنہیں اپنے چاروں اور اندھیرا ہی اندھیرا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں امید کی کوئی بھی کرن دکھائی نہیں دے رہی ہے۔
اگرچہ مقامی لوگوں نےاس حوالے سے سبھی سرکاری افسران اورسیاست دانوں کے دروازے کھٹکھٹاۓ، مگر ان لوگوں کی امیدیں آج تک بر نہیں آئی اور نااُمید ہوکر یہ لوگ کر بھی کیا سکتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ای ٹی وی بھارت واحد ایک ایسا میڈیا ادارہ ہے جس کے نمائندے ہر گاؤں ہر علاقے کے لوگوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔ چکہِ گوہن کی عوام نے امید جتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلہ ای ٹی وی بھارت کی وساتت سے اب جلد ہی حل ہوجائےگا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب فون پر سب ڈیوزن اچھبل کے اسیسٹنٹ ایگزیکیٹیو انجینیر فیاض احمد سے رابطہ کیا تو آفیسر نے کہا کہ محکمہ نے گذشتہ سال مارچ کے مہینے میں بجلی کھمبے اور ترسیلی لائنیں نصب کی تھی تاہم علاقہ دور ہونے کے باعث وولٹیج میں کمی آسکتی ہے جس پر مذکورہ علاقہ کے لوگوں نے اعتراض جتایا تھا۔ آفیسر نے کہا کہ علاقے کے لوگوں کی بازآبادکاری کے لئے محکمہ نے انہیں باربڑ وائر سکیم میں رکھا ہے جبکہ بیک ٹو ولیج پرگرام میں بھی علاقہ کو ترجحاتی بنیادوں پر رکھا گیا ہے۔ اے ای ای فیاض احمد نے نمائند کو یقین دلایا کہ اگلے سال مارچ کے مہینے میں مقامی علاقے کو بجلی فراہم کی جائے گی۔