کوکرناگ:ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے تحصیلدار نے 29 دکانیں اپنی تحویل میں لینے کے بعد محکمہ آر ڈی ڈی کو سونپے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ دکانیں کہچرائی پر تعمیر کیے گئے تھے۔ سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جن افراد نے یہ دکانیں کرایہ پر لیے تھے وہ ان کا کرایہ مقامی اوقاف نتظامیہ کو دیتے تھے۔
تفصیلات فراہم کرتے ہوئے سرکاری ذرائع نے کہا کہ سراکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کی مہم گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے، جس کے چلتے آج محکمہ مال کی جانب سے صوف علاقے میں مزکورہ مہم کے تحت 29 دکانوں پر سرکاری بورڈ لگا کر دوکانوں کو رورل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق مزکورہ دکانوں کی دیکھ ریکھ کے ساتھ ساتھ ان دکانوں کا کرایہ بھی مقامی پنچایت حاصل کرے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان دکانوں کو مقامی اوقاف چلا رہا تھا۔
ای ٹی وہ بھارت کے نمائندے سے فون پر مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے تحصیلدار کوکرناگ سعید معیظ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کی ہدایت پر یہ مہم گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی دکاندار کو دکان سے بےدخل نہیں کیا جائے گا البتہ جس طرح سے یہ پہلے دکانوں کا کرایہ مقامی اوقاف کو دیا کرتے تھے اب وہ انہیں اوقاف کے بجائے محکمہ آر ڈی ڈی کو دینا پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ سرکاری حکمنامے کے تحت اس طرح کی کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ تحصیلدار کا مزید کہنا ہے کہ ابھی وہ گرین اور یلو زون کے تحت لوگوں سے قبضے ہٹا رہے ہیں، جبکہ بہت جلد رڑ زون کے تحت آنے والے تجاوزات کو بھی جلد ہی بازیاب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Omar Abdullah on Bulldozer Drive انہدامی کارروائی غیر قانونی ، عمر عبداللہ