میرابائی چانو(Mirabai Chanu)نے 49 کلوگرام وزن کیٹیگری میں 202 کلو گرام اٹھا کر چاندی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ تاہم اب اس میچ کے رزلٹ کے بارے میں نیا موڑ آگیا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ میرابائی چانو کا سلور میڈل، گولڈ میڈل میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
دراصل معاملہ کچھ یوں ہے کہ اولمپک حکام نے ویٹ لِفٹنگ میں طلائی تمغہ جیتنے والی چینی ویٹ لفٹر زِہوئی ہوؤ کا ڈوپنگ ٹیسٹ لینے کا اعلان کیا ہے اور اگر ایسی صورتحال میں چینی ویٹ لفٹر ٹیسٹ میں ناکام رہیں تو بھارت کی میرابائی چانو کا سلور میڈل، گولڈ میں تبدیل ہوجائے گا یعنی زِہوئی کا طلائی تمغہ میرابائی چانو کو دے دیا جائے گا۔
اس بارے میں معلومات رکھنے والے ایک ذرائع نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ اُسے(چینی ویٹ لفٹر زِہوئی ہوؤ) ٹوکیو میں ہی رہنے کے لیے کہا گیا ہے جہاں ان کی جانچ کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ چین کی زِہوئی ہوؤ گزشتہ روز 210 کلوگرام وزن اٹھا کر سونے کے تمغے کے ساتھ نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا ہے۔
قواعد میں واضح طور پر بتایا گیا ہے اگر کوئی گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکام ہوتا ہے تو چاندی کا تمغہ جیتنے والے کھلاڑی کو سونے کا تمغہ دے دیا جاتا ہے۔
اس میچ میں اپنی چار کامیاب کوششوں کے دوران میرابائی چانو نے مجموعی طور پر 202 کلوگرام (اسنیچ میں 87 کلوگرام اور کلین اینڈ جرک میں 115 کلو) اٹھایا تھا جبکہ چین کی زِہوئی ہوؤ نے 210 کلوگرام اٹھا کر نیا اولمپک ریکارڈ بناتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا کی وِنڈی کینٹیکا عائشہ نے مجموعی طور پر 194 کلوگرام وزن کے ساتھ کانسے کا تمغہ اپنے نام کیا۔
اس یادگار چاندی کے تمغے کے ساتھ چانو اولمپک تمغہ جیتنے والی بھارت کی دوسری ویٹ لفٹر بن گئی ہیں۔ اس سے قبل 2000 سِڈنی اولمپک میں کرنم ملیشوری نے 69 کلوگرام کیٹگری میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ اس وقت ویٹ لفٹنگ میں پہلی بار خواتین کا زمرہ تھا۔
اس کا مطلب تقریباً 21 برسوں کے بعد اولمپکس میں خواتین ویٹ لفٹنگ کا تمغہ بھارت کی جھولی میں آیا ہے۔
اس کے علاوہ میرابائی چانو اولمپک میں سلور میڈل جیتنے والی دوسری خاتون اتھلیٹ بن گئی ہیں اس سے قبل اسٹار بیڈمنٹن کھلاڑی پی وی سندھو نے سلور میڈل اپنے نام کیا تھا۔