کرونا وائرس نے ٹینس کی سرگرمیاں ٹھپ کر رکھی ہیں لیکن یو ایس اوپن کے انعقاد کا امکان ہے۔ تاہم کھلاڑی اس میں شامل ہونے سے پہلے سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
بارٹی نے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کو بتایا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ٹینس دوبارہ شروع کرنے کی بات ہو رہی ہے اور تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں صورتحال کو سمجھنا ہوگا اور پوری جانکاری حاصل کرنی ہوگی اور یو ایس اوپن میں شامل ہونے سے پہلے ڈبلیو ٹی اے اور یو ایس ٹی اے سے مشورہ کرنا ہوگا۔
بارٹی نے کہا کہ وہ امدادی عملے کی سفری چھوٹ کے بارے میں فکر مند ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو 14 دن کے قرنطین سے استثنیٰ حاصل ہے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ اصول معاون عملے پر بھی لاگو ہوگا یا نہیں۔
ٹینس کی عالمی نمبر ایک کھلاڑی بارٹی سے قبل اسپین کے رافیل نڈال نے بھی کہا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں یو ایس اوپن میں حصہ نہیں لے سکتے۔
نڈال نے کہا تھا کہ اگر آپ مجھ سے صرف یہ پوچھیں کہ میں موجودہ وقت میں یو ایس اوپن میں شرکت کے لئے نیویارک کا سفر کروں گا تو میں اس کا جواب نہیں دوں گا۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ اگلے چند مہینوں میں میں جاؤں ۔