چنانچہ جنوبی ہند کی ریاست کیرالہ میں جہاں ملیالم زبان بولی جاتی ہے،ایک جگہ سینی ٹائزرکے بجائے ثانیہ مرزا ٹراوزر کے طورپر لکھنے کا واقعہ پیش آیا۔
اس کی دلچسپ ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس ویڈیوجس کو کافی پسند کیاجارہا ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں نے اس کو دیکھا ہے کا ۔
ایک شخص نے انگریزی زبان میں ترجمہ کیا ہے،ویڈیو دراصل ٹک ٹاک کے لئے بنایاگیا ہے جس میں دکھایاگیا ہے کہ ایک شخص دکان پر چٹھی کے ساتھ پہنچتا ہے اور دکاندار کو یہ چٹھی دیتا ہے جس میں لکھاگیا ہے کہ ثانیہ مرزا ٹراوزر،دکاندار اس سے پوچھتا ہے کہ یہ چھٹی کس نے لکھی ہے۔
اس پر گاہک جواب دیتا ہے کہ اس کے باپ نے یہ چھٹی لکھی ہے۔جب دکاندار اس سے پوچھتا ہے کہ اس کا باپ کون ہے تو گاہک جواب دیتا ہے کہ ایم ایل اے۔اس پر دکانداراس کو کہتا ہے کہ اس چٹھی میں لکھا گیا ہے کہ ثانیہ مرزا ٹراوزر،یہ ثانیہ مرزا ٹراوزر نہیں ہے بلکہ سائنی ٹائزر لکھاگیا ہے۔
حیدرآبادی کھلاڑی نے بھی اس پر انوکھا ردعمل دیا ہے۔ اگرچہ کہ یہ مختصر اور26سکنڈ کا ویڈیو ملیالی زبان میں ہے تاہم اس کے ذریعہ ردعمل کے لئے انہوں نے رونے اور ہنسنے کے ساتھ ساتھ دیگر دوسرے دو ایموجی کا سہارا لیا۔