نڈال نے لندن کے او۔ 2 ایرینا میں اپنے مقابلے میں اسٹیفانوس ستسپاس کو 6۔7 (4۔7) 6۔4 7۔5 سے شکست دی تھی، لیکن گروپ سے آخری چار میں پہنچنے کے واحد مقام کیلئے دانل مدویدیف اور زیوریو کے درمیان ہوئے مقابلے میں جرمن کھلاڑی کی ہار ضروری تھی۔
لیکن اس کے برخلاف گزشتہ چمپئن زیوریو نے مدویدیف کو 6۔4 7۔6 (7۔4) سے شکست دے کر یہ مقام اپنے نام کیا اور اسپیشن اسٹار کو باہر ہونا پڑ گیا۔
اب سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے ستسپاس کامقابلہ فیڈرر سے ہوگا۔ سوئس کھلاڑی اپنے کیریئر کے ساتویں اے ٹی پی خطاب کے لئے کھیل رہے ہیں۔ وہیں جرمن کھلاڑی کا اب مقابلہ آسٹریا کے ڈومینک تھیئم سے ہوگا۔
نڈال اگرچہ پانچویں مرتبہ سال کا اختتام اپنی نمبر ایک رینکنگ کے ساتھ کریں گے اور اس معاملے میں انہوں نے فیڈرر اور نوواک جوکووچ کی برابری کر لی ہے۔
33 سالہ ہسپانوی کھلاڑی کو ایک بار پھر ان کی نمبر ایک رینکنگ پر برقرار رہنے کے لئے ٹرافی سے نوازا گیا، لیکن زیوریو کی گروپ کے دیگر میچ میں جیت سے ان کا ٹورنامنٹ میں سفر ختم ہو گیا۔
19 بار کے گرینڈ سلیم چیمپئن نڈال اب فیڈرر سے ایک قدم پیچھے ہیں، انہوں نے اس سال ریکارڈ 12 ویں بار فرنچ اوپن اور چوتھي بار یو ایس اوپن خطاب جیت لیا تھا۔
نڈال نے کہاکہ ’’گرینڈ سلیم جیتنے کے لئے آپ کو مسلسل اچھا کھیلنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن آپ کسی سے موازنہ نہیں کر سکتے ہیں۔ گرینڈ سلیم جیتنے کا احساس ہی الگ ہوتا ہے۔ لیکن سال کا اختتام دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی کے طور پر کرنا بھی خاص احساس ہے۔
نڈال کا یہ سال بہت کامیاب رہاہے جس میں انہوں نے چار خطاب اور دو ماسٹرز خطاب اپنے نام کئے ہیں۔ وہ کیریئر میں دوسری بار کسی سیشن کے چاروں گرینڈ سلیم ٹورنامنٹوں کے سیمی فائنل میں بھی پہنچے۔
اگرچہ جانگھ اور گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی بھی جھیلنی پڑی اور وہ شنگھائی ماسٹرز میں اتر نہیں سکے جبکہ پیرس ماسٹرز سے درمیان میں ہی انہیں ہٹنا پڑا۔