دنیا کے نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نواک جوکووچ نے اٹلی کے میٹیو بریٹینی کو چار سیٹوں میں شکست دے کر چھٹی مرتبہ ومبلڈن ٹائٹل جیتا جبکہ رواں برس یہ ان کا تیسرا گرینڈ سلیم خطاب ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے راوں برس فرینچ اوپن اور آسٹریلین اوپن بھی جیتا ہے۔
ٹاپ سیڈ اور پانچ بار چیمپیئن رہ چکے جوکووچ نے ساتویں سیڈ بریٹینی کو تین گھنٹے 24 منٹ تک جاری رہنے والے مقابلے میں 6-7، 6-4، 6-4، 6-3 سے شکست دے کر اپنا 20 واں گرینڈ سلیم خطاب جیت لیا ۔
اس طرح انہوں نے ومبلڈن کے خطاب کی ہیٹ ٹرک بھی مکمل کی۔ جوکووچ نے اس سے قبل 2018 اور 2019 میں بھی خطاب جیتا تھا۔ سنہ 2020 میں کورونا کی وجہ سے ٹورنامنٹ کا انعقاد نہیں ہوا تھا۔
جوکووچ سال میں مسلسل تیسرا گرینڈ سلیم جیتے کے بعد اب اگست کے آخر میں منعقد ہونے والے چوتھے اور آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن کو جیت کر کریئر گرینڈ سلیم مکمل کرنے کی کوشیش کریں گے۔
سربیا کے 34 سالہ کھلاڑی ایک سیزن میں چار گرینڈ سلیم جیتنے والے ڈان بج (1938) اور روڈ لیور (1962 اور 1969) کے بعد تیسرے کھلاڑی بننے کی کوشش کریں گے ۔
دوسری جانب بریٹینی 1976 کے بعد فرینچ اوپن(French open) میں ایڈریانو پینیٹا کے بعد گرینڈ سلیم فائنل کھیلنے والے پہلے اطالوی کھلاڑی بنے تھے۔ ان کا گراس کورٹ پر 11 میچوں کی جیت کا سلسلہ جوکووچ کے خلاف 48 غلطیاں کرنے کے بعد تھم گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Wimbledon: ہند نژاد امریکی سمیربنرجی نے جونیئر ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کیا
دلچسپ بات یہ رہی کہ جوکووچ نے ٹورنامنٹ میں اپنا پہلا میچ پہلا سیٹ ہارنے کے بعد جیتا تھا اور پھر فائنل تک کوئی سیٹ نہیں گنوایا لیکن فائنل میں پہلا سیٹ ٹائی بریک میں ہارنے کے بعد انہوں نے شاندار واپسی کی اور اگلے تین سیٹ جیت کر چھٹی بار ومبلڈن چیمپیئن بن گئے