برطانیہ کی ایما ریڈوکانو نے کینیڈا کی لیلا فرنانڈیز کو 6-4 اور 6-3 سے شکست دے کر ویمنز سنگلز یو ایس اوپن کا خطاب اپنے نام کرلیا ہے۔
برطانیہ کی ایما ریڈوکانو نے کینیڈا کی لیلا فرنانڈیز کو ویمنز سنگلز یو ایس اوپن ٹائٹل جیت لیا۔ اس کے ساتھ وہ 53 سالوں میں ٹائٹل جیتنے والی پہلی برطانوی خاتون بن گئی ہیں۔
اس کے علاوہ ایما ریڈوکانو 44 سالوں میں گرینڈ سلیم کا سنگلز ٹائٹل جیتنے والی پہلی برطانوی خاتون بھی ہیں۔
راڈوکانو نے کینیڈا کے لیلا فرنانڈیز کو 6-4 ، 6-3 سے شکست دی۔
برطانیہ کی ملکہ الیزابیتھ نے ایما رڈوکانو کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ ملکہ نے کہا کہ یہ اس کی محنت اور لگن کا ثبوت ہے اور مجھے کوئی شک نہیں کہ آپ کی شاندار کارکردگی اور آپ کی حریف لیلا فرنانڈیز ، ٹینس کھلاڑیوں کی اگلی نسل کو متاثر کرے گی۔
اس کے علاوہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی ٹویٹ کر کے رڈوکانو کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ایما رڈوکانو نے کھیل میں غیر معمولی مہارت دکھائی۔
ایما رڈوکانو نے سیمی فائنل میں 17 ویں سیڈ یونان کی ماریا ساکاری کو 6-1 ، 6-4 سے شکست دی تھی۔
یو ایس اوپن میں یہ 1999 کے بعد پہلا موقع تھا جب دو نوعمر لڑکیوں نے فائنل کھیلا ، اس سے پہلے 17 سالہ سرینا ولیمز نے 18 سالہ مارٹینا ہنگس کو شکست دی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ برطانیہ کے رڈوکانو کی عالمی درجہ بندی 150 اور فرنانڈیز کی 73 ہے۔
رڈوکانو نے اپنی فتح کے بعد کہا کہ یہاں ورجینیا اور ٹم کا ہونا بہت زیادہ معنی رکھتا ہے، اس طرح کے برطانوی اسٹارز کا موجود ہونا کافی فخر کی بات ہے، میرے لیے ان کے نقش قدم پر چلنا کاف مدگار ثابت ہوا ہے اور انھوں نے یقینی طور پر مجھے یہ یقین دلایا کہ میں یہ کر سکتی ہوں۔
اس سے پہلے ایما رڈوکانو نے کہا تھا کہ میں نے ایک وقت میں ایک میچ پر توجہ دی اور اب تین ہفتوں کے بعد میں فائنل میں ہوں۔ میں اس پر یقین نہیں کر سکتا۔