ETV Bharat / sports

قریبی میچ میں شکست سے دوچار ہونے والی ٹیم بننا آسان نہیں ہے: مورگن

انگلینڈ کے کپتان ایونا مورگن نے بدھ کو ٹی۔20 عالمی کپ 2021 کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے شکست کھانے کے بعد کہا کہ قریبی میچ میں شکست سے دوچار ہونے والی ٹیم بننا آسان نہیں ہے۔

England captain
انگلینڈ کے کپتان ایونا مورگن
author img

By

Published : Nov 12, 2021, 3:09 AM IST

انگلینڈ کے کپتان ایونا مورگن نے میچ کے بعدکہا کہ جمی نیشم کی 11 گیندوں میں 27 رن کی کھیل بدلنے والی اننگز ہی جیت اور ہار کا سبب بنی۔ ہمارے گیند بازوں کی بری طرح پٹائی ہوئی ہے۔ ایک قریبی میچ میں شکست خوردہ ٹیم بننا آسان نہیں ہے۔

مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک ایسے وکٹ پر لڑے جو ہماری بلے بازی کے لیے سازگار نہیں تھا، لیکن ہم چیلنج سے بھرپور اسکور کے آس پاس پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ہم گیند کے ساتھ شاندار تھے اور کھیل میں صحیح تھے، جب تک جمی نیشم وکٹ پر نہیں آئے تھے۔

مجھے لگتا ہے کہ دونوں اننگز میں ہر کسی نے دونوں طرف سے باونڈری لگانے کے لیے جدوجہد کی، کیوں کہ یہ پچ ہی ایسی تھی۔ حالانکہ آپ کو پورا سہرا کین ویلیمسن اور ان کی ٹیم کو دینا ہوگا جو سچ میں بہترین کھیلی اور ہمیں کھیل سے باہر کر دیا۔

کپتان نے کہا کہ مجھے لگتاہے کہ شاید جمی نیشم واحد ایسے کھلاڑی تھے جو میدان پر آئے اور پہلی گیند سے ہی صاف ستھری ہٹنگ کرنے کی صلاحیت دکھائی۔ وکٹ تھوڑا مشکل تھا۔ ہم سکس ہٹنگ ٹیم ہیں، لیکن ہمیں چھکے لگانے میں مشکل ہوئی۔ ہمارے کھلاڑیوں نے یہ محسوس نہیں کیا کہ پچ کی حالت کے حساب سے چھکے لگا سکتے ہیں۔ اسپنروں کو مدد مل رہی تھی۔ گیند کو مقررہ سرحد کے باہر مارنا مشکل تھا، لیکن نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران ان کے کھلاڑیوں کے کریز پر آنے سے لے کر آخرتک ہٹنگ جاری رہی۔

انگلینڈ کے کپتان نے کہا کہ جب آپ شروعات میں دو بڑے وکٹ لیتے ہیں جس طرح ہم نے لیے تو آپ کھیل میں آگے محسوس کرتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ دو وکٹ گرنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑی اننگز کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ہم انہیں کچھ وقت تک دباو اور کنٹرول میں رکھنے میں کامیاب رہے۔ لیکن انہوں نے اننگز کو رفتار دینے کے لیے اچھا مظاہرہ کیا اور پھر وہ یقینی طورپر اچھی حالت میں آگئے۔

قابل ذکر ہے کہ 167 رنوں کے ہدف کا تعاقب کرنے اتری نیوزی لینڈ کی ٹیم نیشم کے کریزپر آنے کے وقت ضروری رن ریٹ سے بہت پیچھے تھا۔ اس وقت نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 29 گیندوں پر 60 رن چاہئے تھے۔

لیکن نیشم کی دھماکے دار اننگز اور ڈیریل مچیل کے ذریعہ دباؤ بنایا گیا اور 47 گیندوں پر 72 رن کی شراکت کے بدولت نیوزی لینڈ ایک اوور باقی رہتے ہوئے جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک اور دلچسپ مقابلہ تھا اور اس بار ویلیمسن کی ٹیم ابو ظہبی میں کامیاب ہوکر تیسری بار آئی سی سی مقابلہ کے فائنل میں پہنچی۔

(یو این آئی)

انگلینڈ کے کپتان ایونا مورگن نے میچ کے بعدکہا کہ جمی نیشم کی 11 گیندوں میں 27 رن کی کھیل بدلنے والی اننگز ہی جیت اور ہار کا سبب بنی۔ ہمارے گیند بازوں کی بری طرح پٹائی ہوئی ہے۔ ایک قریبی میچ میں شکست خوردہ ٹیم بننا آسان نہیں ہے۔

مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک ایسے وکٹ پر لڑے جو ہماری بلے بازی کے لیے سازگار نہیں تھا، لیکن ہم چیلنج سے بھرپور اسکور کے آس پاس پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ہم گیند کے ساتھ شاندار تھے اور کھیل میں صحیح تھے، جب تک جمی نیشم وکٹ پر نہیں آئے تھے۔

مجھے لگتا ہے کہ دونوں اننگز میں ہر کسی نے دونوں طرف سے باونڈری لگانے کے لیے جدوجہد کی، کیوں کہ یہ پچ ہی ایسی تھی۔ حالانکہ آپ کو پورا سہرا کین ویلیمسن اور ان کی ٹیم کو دینا ہوگا جو سچ میں بہترین کھیلی اور ہمیں کھیل سے باہر کر دیا۔

کپتان نے کہا کہ مجھے لگتاہے کہ شاید جمی نیشم واحد ایسے کھلاڑی تھے جو میدان پر آئے اور پہلی گیند سے ہی صاف ستھری ہٹنگ کرنے کی صلاحیت دکھائی۔ وکٹ تھوڑا مشکل تھا۔ ہم سکس ہٹنگ ٹیم ہیں، لیکن ہمیں چھکے لگانے میں مشکل ہوئی۔ ہمارے کھلاڑیوں نے یہ محسوس نہیں کیا کہ پچ کی حالت کے حساب سے چھکے لگا سکتے ہیں۔ اسپنروں کو مدد مل رہی تھی۔ گیند کو مقررہ سرحد کے باہر مارنا مشکل تھا، لیکن نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران ان کے کھلاڑیوں کے کریز پر آنے سے لے کر آخرتک ہٹنگ جاری رہی۔

انگلینڈ کے کپتان نے کہا کہ جب آپ شروعات میں دو بڑے وکٹ لیتے ہیں جس طرح ہم نے لیے تو آپ کھیل میں آگے محسوس کرتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ دو وکٹ گرنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑی اننگز کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ہم انہیں کچھ وقت تک دباو اور کنٹرول میں رکھنے میں کامیاب رہے۔ لیکن انہوں نے اننگز کو رفتار دینے کے لیے اچھا مظاہرہ کیا اور پھر وہ یقینی طورپر اچھی حالت میں آگئے۔

قابل ذکر ہے کہ 167 رنوں کے ہدف کا تعاقب کرنے اتری نیوزی لینڈ کی ٹیم نیشم کے کریزپر آنے کے وقت ضروری رن ریٹ سے بہت پیچھے تھا۔ اس وقت نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 29 گیندوں پر 60 رن چاہئے تھے۔

لیکن نیشم کی دھماکے دار اننگز اور ڈیریل مچیل کے ذریعہ دباؤ بنایا گیا اور 47 گیندوں پر 72 رن کی شراکت کے بدولت نیوزی لینڈ ایک اوور باقی رہتے ہوئے جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک اور دلچسپ مقابلہ تھا اور اس بار ویلیمسن کی ٹیم ابو ظہبی میں کامیاب ہوکر تیسری بار آئی سی سی مقابلہ کے فائنل میں پہنچی۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.