نئی دہلی:دہلی میں واقع یہاں جنتر منتر پر نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے ونیش نے کہاکہ یہ کشتی کے لئے بدقسمتی ہوگی۔ اگر ملک کی بیٹیاں آگے آئیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا تھا۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے توقع کر رہے ہیں کہ ملک کی بیٹیوں کو اتنا مجبور نہ کیا جائے کہ ہمیں یہ سیاہ دن دیکھنا پڑے۔
خیال ر ہے کہ ونیش، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت کئی معزز پہلوان ڈبلیو ایف آئی کے خلاف دو دن سے ہڑتال پر ہیں، جہاں انہوں نے سنگھ اور فیڈریشن کے کوچز کے خلاف جنسی ہراسانی اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
ونیش نے کہا، ’’یہ صرف استعفیٰ کا معاملہ نہیں ہے، ہم استعفیٰ لیکر رہیں گے اور اگر مجبور کیا گیا تو انہیں جیل بھی بھیجیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ استعفی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ونیش نے بتایا کہ وزارت کھیل نے انہیں کارروائی کا یقین دلایا ہے لیکن پہلوان مطمئن نہیں ہیں اور فوری کارروائی چاہتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ پہلوانوں نے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) سے پہلے کیوں رابطہ نہیں کیا، ونیش نے کہا، "اگر ہم نے کوچ یا فزیو کی مانگ کرتے تو یہ بات فیڈریشن تک پہنچ ہی جاتی۔ اس معاملے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی ہی لڑکیاں آگے آئیں گی۔ کم از کم عہدہ چھوڑدیں، ہم نے اپنی کشتی چھوڑے بیٹھے ہیں۔ دریں اثنا، تین بار کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ اور اولمپک برانز میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے فیڈریشن کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
بجرنگ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ''فیڈریشن کو بند کر دینا چاہیے۔ استعفیٰ دے کر وہ (سنگھ) اپنے ہی لوگوں کو فیڈریشن میں بٹھائیں گے۔ سنگھ کے لوگ ریاستی ریسلنگ ایسوسی ایشنز میں بھی بیٹھے ہیں، جو ان کی ہدایت پر کام کرتے ہیں۔ اس لیے ہم حکومت سے فیڈریشن کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Female World Champion Urvashi Singh خاتون ورلڈ چیمپئن اروشی سنگھ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی
خیال ر ہے کہ وزارت کھیل نے پہلوانوں کے احتجاج اور الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے بدھ کو ریسلنگ فیڈریشن سے وضاحت طلب کی تھی۔ وزارت نے اپنی ریلیز میں کہا تھا کہ اگر فیڈریشن نے 72 گھنٹوں میں وضاحت نہیں دی تو اس کے خلاف نیشنل اسپورٹس ڈویلپمنٹ کوڈ 2011 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
یواین آئی