دنیا بھر میں پھیلے خطرناک کورونا وائرس کے سبب دہلی کے كرني سنگھ شوٹنگ رینج میں 15 سے 26 مارچ تک منعقد ہونے والے شوٹنگ ورلڈ کپ (رائفل، پسٹل اور شاٹ گن) کو ملتوی کر دیا گیا ہے اور اب اس کا انعقاد دو حصوں میں مئی اور جون میں کیا جائے گا۔انڈین نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے صدر اور بین الاقوامی رائفل فیڈریشن (آئی ایس ایف ) کے نائب صدر رن اندر سنگھ نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں بتایا کہ کورونا وائرس کے سبب اس ورلڈ کپ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس فیصلے کی جانکاری حکومت ہند اور ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) کو دے دی گئی ہے۔
رن اندر نے کہاکہ کورونا وائرس اس وقت دنیا کے 93 ممالک میں پہیل چکا ہے اور اس کا اثر ہمارے رکن ممالک میں دکھائی دے رہا ہے۔اثرات کے معاملے میں نئی دہلی ورلڈ کپ بھی مبرا نہیں ہے۔شروع میں سات ملک اس ورلڈ کپ سے ہٹے تھے لیکن کورونا وائرس کے عالمی پھیلاؤ کے سبب 23 ملک اس ٹورنامنٹ سے ہٹ گئے ہیں۔ ان 23 ممالک کے 240 کھلاڑیوں اور 114 افسران نے ورلڈ کپ میں حصہ لینا تھا۔ یہ کہہ پانا مشکل تھا کہ تمام ملک اور نشانےباز اس ورلڈ کپ میں حصہ لے پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آرگنائزنگ کمیٹی نے تمام حالات کو دیکھتے ہوئے آئی ایس ایس ایف اور اس کے صدر ولادیمیر لسن کو سفارش کی ہے کہ 15 سے 26 مارچ تک ہونے والا نئی دہلی ورلڈ کپ ملتوی کر دیا جائے۔ ہم نے ساتھ ہی یہ بھی سفارش کی ہے کہ اس ورلڈ کپ کو دو حصوں میں منعقد کرایا جائے۔رائفل اور پسٹل مقابلوں کو پانچ سے 12 مئی تک اور شاٹ گن مقابلوں کو جون کے پہلے ہفتے میں 2 سے 9 تک کرایا جائے۔
رن اندر نے ساتھ ہی کہاکہ ہندستان میں مئی اور جون کا مہینہ کافی گرمی والا ہوتا ہے اور ایسے وقت میں ورلڈ کپ منعقد کرانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور ہم حصہ لینے والے تمام کھلاڑیوں کو مکمل سہولت فراہم کرائیں گے۔اولمپکس كوالیفکیشن کو دیکھتے ہوئے ہمیں آئی او سی کی طرف آئی ایس ایس ایف کو دی گئی ڈیڈ لائن کو بھی دیکھنا ہوگا۔آرگنائزنگ کمیٹی آئی ایس ایس ایف کے صدر کو درخواست کرے گی کہ ان دونوں ورلڈ کپ کے لئے درجہ بندی پوائنٹس بحال کئے جائیں۔