گجرات سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ بیڈمنٹن کھلاڑی تسنیم میر Gujarat Shuttler Tasnim Mir کو گزشتہ برس کی شاندار کارکردگی کا ثمرہ ملا اور وہ انڈر 19 بیڈمنٹن میں دنیا کی نمبر ون کھلاڑی بن گئی ہیں۔
تسنیم میر نے تین جونیئر بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں ٹائٹل حاصل کر کے تین مقام کی چھلانگ لگائی اور جونیئر عالمی درجہ بندی میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔ Worlds Junior Number One Player Tasnim
تسنیم میر نے 2017 میں پُلیلا گوپی چند اکیڈمی Pullela Gopichand Academy میں تربیت شروع کی تھی اور 2020 میں گوہاٹی میں آسام بیڈمنٹن اکیڈمی بیس میں منتقل ہوگئی کیوں کہ ان کے مکسڈ ڈبلز پارٹنر آیان راشد وہاں ٹریننگ کر رہے تھے۔
اس تعلق سے تسنیم میر نے کہا کہ 'ورلڈ نمبر ون بننے کے بعد کی خوشی بیان نہیں کر سکتی۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں سرفہرست مقام تک پہنچوں گی کیونکہ ٹورنامنٹس کووڈ 19 سے متاثر ہو رہے ہیں لیکن میں نے بلغاریہ، فرانس اور بیلجیم میں تین ایونٹ جیتے ہیں اس لیے میں واقعی پُرجوش اور خوش ہوں کہ آخر کار میں دنیا کی نمبر ون پلیئر بن گئی۔
تسنیم میر نے کہا کہ یہ میرے لیے بہت اچھا لمحہ ہے اور میں اب مکمل طور پر سینئر سرکٹ پر توجہ دوں گی اور اگلے ماہ ایران اور یوگانڈا میں کھیلنے کی منتظر ہوں۔ اب میرا مقصد اپنی سینئر رینکنگ کو بہتر بنانا ہے۔ اگر میں نے اچھی کارکردگی دکھائی اور آخر تک ٹاپ 200 میں جگہ بنا سکی تو سال بہت اچھا ہوگا۔
تسنیم، جنہیں او جی کیو Olympic Gold Quest کی حمایت حاصل ہے، اس وقت خواتین کے سنگلز میں 602 ویں نمبر پر ہے۔ تسنیم کے علاوہ یہ کارنامہ کسی بھی بھارتی لڑکی نے کبھی نہیں کیا، جس میں دو مرتبہ کی اولمپک تمغہ جیتنے والی پی وی سندھو اور لندن میں کانسے کا تمغہ فاتح سائنا نہوال شامل ہیں جبکہ سندھو اپنے انڈر 19 دنوں میں دنیا کی نمبر دو کھلاڑی تھیں۔
تسنیم میر گزشتہ سال ڈنمارک میں منعقدہ تھامس اور اُوبر کپ میں بھارت کی مہم کا حصہ تھیں۔ انہوں بتایا کہ اس کا ان کے کھیل پر بہت بڑا اثر پڑا اور یہ ان کے لیے بہت قیمتی لمحہ تھا۔ وہ پہلا موقع تھا کہ جب تسنیم کو سینئرز میں شامل کیا گیا تھا۔
تسنیم میر نے اس بابت کہا کہ بڑے اسٹیڈیم میں ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کے خلاف کھیلنا بہت اچھا تجربہ تھا۔ وہاں وکٹر ایکسلسن سے بھی ملی مجھے ان کا کھیل پسند ہے اس کے علاوہ تائی زو ینگ اور این سیونگ جیسے کھلاڑیوں کا کھیل بھی مجھے بہت پسند ہے۔
تسنیم گزشتہ چار برسوں سے گوہاٹی میں آسام بیڈمنٹن اکیڈمی میں انڈونیشین کوچ ایڈوِن ایریاون کے زیر تربیت ہیں۔
2019 دبئی جونیئر انٹرنیشنل جیتنے والی نوجوان کھلاڑی نے کہا کہ 'وہ ایڈون کی نمائندگی میں پچھلے چار برسوں سے ٹریننگ کر رہی ہیں اور یہ بہت اچھا تجربہ ہے۔ ہمیں مَرد کھلاڑیوں کے ساتھ ٹریننگ کرنے کا موقع ملتا ہے اور اسی سے مجھے اپنے کھیل کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
تسنیم میر نے بیڈمنٹن کا پہلا سبق اپنے والد عرفان میر سے حاصل کیا جو بیڈمنٹن کوچ کے ساتھ ساتھ مہسانہ پولیس میں اے ایس آئی بھی ہیں۔
اس تعلق سے تسنیم نے کہا کہ 'میرے والد ایک بیڈمنٹن کوچ ہیں اور مہسانہ پولیس میں بھی کام کرتے ہیں۔ انہیں ہمیشہ سے کھیلوں میں دلچسپی ہے اور جب میں تقریباً 7-8 سال کی تھی تو وہ مجھے اپنے ساتھ لے جاتے تھے۔
واضح رہے کہ تسنیم کے چھوٹے بھائی محمد علی میر گجرات ریاست کے جونیئر چیمپئن ہیں اور وہ بھی گوہاٹی میں تربیت حاصل کرتے ہیں۔
تسنیم میر نے 14 سال کی عمر میں قومی جونیئر چیمپئن (U-19) جیتا جبکہ انڈر 13، انڈر 15 اور انڈر 19 گرلز سنگلز کیٹیگریز میں بھی انہوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔
تسنیم میر نے 2018 میں حیدرآباد اور ناگپور میں آل انڈیا سب جونیئر رینکنگ ٹورنامنٹس میں انڈر 15 سنگلز اور ڈبلز ٹائٹل بھی جیتے تھے۔
اس کے علاوہ روس میں 2019 ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں وہ راؤنڈ آف 32 سے آگے نہیں بڑھ سکی لیکن اسی سال انڈونیشیا میں ایشین انڈر 17 اور انڈر 15 جونیئر چیمپئن شپ میں خطابی جیت حاصل کی تھی۔
وہ کھٹمنڈو میں پریذیڈنٹ کپ نیپال جونیئر انٹرنیشنل سیریز 2020 میں بھی فاتح بن کر اُبھری۔
تسنیم میر نے کہا کہ 'مجھے اپنے کھیل کے اسٹیمینا اور ذہنی پہلو پر کام کرنے کی ضرورت ہوگی جو میرے کھیل میں نکھار پیدا کرنے میں بڑا کردار ادا کرے گا۔ مجھے اپنے شاٹس پر اعتماد ہے لیکن ذہن پر توجہ مرکوز کرنا بھی ضروری ہے۔