وائلڈر کے اس بیان پر انہیں تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا، ان پر نا صرف عام عوام نے بلکہ خود ان کے ٹرینر اور سابق باکسنگ چیمپیئنز نے بھی سخت تنقید کی ہے۔
ڈیونٹے وائلڈر نے گزشتہ روز ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے باکسنگ ریکارڈ میں اپنے کسی حریف کی موت درج کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ 33 سالہ وائلڈر نے اب تک 40 میچ کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 39 ناک آؤٹ اور ایک میچ برابری پر ختم کیا ہے۔
وائلڈر کا اگلا مقابلہ آج ہیوی ویٹ چیلینجر ڈامینک بریزیل کے ساتھ ہوگا۔
وائلڈر کے حریف بریزیل کے ٹرینر ورجل ہنٹر نے کہا کہ وائلڈر کا اس طرح کا بیان انتہائی احمقانہ اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کی تشہیر کرنے یہ طریقہ انتہائی غلط ہے اور وائلڈر کے اس طرح کے بیان سے مجھے مایوسی ہوئی۔
گزشتہ روز اپنے پریکٹس سیشن کے بعد وائلڈر نے کہا تھا کہ 'آئندہ میچ میں بریزیل کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہےاور میں ابھی تک یہی کوشش کر رہا ہوں کہ میرے باکسنگ ریکارڈ میں ایک موت درج کروں'۔
انہوں نے کہا کہ باکسنگ واحد کھیل ہے جس میں آپ کسی کی جان لے سکتے ہیں، باکسنگ کے قانون میں اس کی اجازت دی گئی ہے تو میں کیوں اپنا حق استعمال نا کروں۔
ایک سابق ہیوی ویٹ فرینک برونو نے کہا اس طرح بیانات سے باکسنگ کی بے عزتی ہے۔
وائلڈر کے بیان پر ان کے حریف بریزیل نے کہا کہ 'اس طرح کی پاگل پن والی باتیں کون کرتا ہے؟'
بریزیل نے اب تک 21 میچ کھیلے ہیں جس میں انہیں صرف ایک میچ میں شکست ہوئی ہے۔