حیدرآباد: فیفا ورلڈ کپ 2022 قطر میں 20 نومبر سے 18 دسمبر تک ہونے جا رہا ہے۔ جیسے جیسے تاریخیں قریب آتی جا رہی ہیں لوگوں کی اس تقریب کے انعقاد میں دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں 32 ممالک حصہ لے رہے ہیں اور سبھی نے اپنی ٹیموں کا اعلان کر دیا ہے۔ کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کا یہ آخری ورلڈ کپ بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے میں شائقین انہیں آخری بار فیفا ورلڈ کپ میں دیکھنا چاہیں گے۔ تاہم فیفا ورلڈ کپ 2022 میں سب کی نظریں ان بڑے ستاروں پر ہوں گی۔
دنیا کے مقبول ترین کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو پانچویں بار فیفا ورلڈ کپ کھیلیں گے۔ یہ ان کا آخری ورلڈ کپ بھی ہو سکتا ہے۔ تاہم رونالڈو ابھی تک اپنی ٹیم کے لیے ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ شائقین انہیں دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں قطر پہنچیں گے کیونکہ یہ ان کا آخری ورلڈ کپ ہوسکتا ہے۔
رونالڈو کی طرح یہ میسی کا آخری فیفا ورلڈ کپ ہو سکتا ہے۔ پریکٹس میچ کے دوران میسی شاندار مظاہر کرتے ہوئے نظر آئے۔ گزشتہ برس کوپا امریکہ کا فائنل ارجنٹائن نے برازیل کو شکست دے کر جیتا تھا۔ دو بار ٹائٹل جیتنے والے ارجنٹائن کو تیسرے ٹائٹل کی تلاش ہوگی۔
برازیل کی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کی بڑی دعویدار سمجھی جاتی ہے۔ اس ٹیم میں کئی اسٹار کھلاڑی ہیں، لیکن سب کی نظریں نیمار پر ہوں گی۔ نیمار گزشتہ چند مہینوں سے انجری سے کا شکار ہے، لیکن حال ہی میں انہوں نے اپنے کلب پی ایس جی کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے 11 گول کیے اور 9 گول کرنے میں اپنے ساتھیوں کی مدد کی۔
فرانس کی ٹیم گزشتہ ورلڈ کپ میں چیمپئن بنی تھی، لیکن کریم بنزما اس وقت ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔ تاہم اس ورلڈ کپ میں وہ اپنی کارکردگی سے ٹیم کو دوبارہ چیمپئن بنانا چاہیں گے۔ دنیا بھر میں بنزما کے بھی بڑی تعداد میں مداح موجود ہیں جو ان کی حمایت میں سٹیڈیم پہنچیں گے۔
فیفا ورلڈ کپ 2018 میں کروشیا کے لوکا میڈرچ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ 37 سالہ میڈرچ نے اپنی کارکردگی سے ظاہر کیا ہے کہ عمر ان کے لیے صرف ایک نمبر ہے۔ اگرچہ یہ ان کا آخری ورلڈ کپ بھی ہو سکتا ہے، لیکن وہ قطر میں اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر فیفا ورلڈ کپ کو الوداع کہنا چاہیں گے۔ فٹ بال کے شائقین جنہوں نے گزشتہ ورلڈ کپ دیکھا تھا اس بار لوکا کو دیکھنے کے لیے پرجوش ہوں گے۔
فرانس کے کیلین ایمباپے نے صرف 23 برس کی عمر میں اپنی الگ پہچان بنائی ہے۔ فرانس سے باہر بھی ان کے مداحوں کی بڑی تعداد ہے۔ پی ایس جی فٹبال کلب کے ساتھ کھیلنے والے ایمباپے نے فرانس کو عالمی چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بیلجیئم کے کیون ڈی بروئن کو دنیا کا بہترین مڈفیلڈر سمجھا جاتا ہے۔ وہ گیند کے ساتھ بھاگنے اور کسی کھلاڑی کو چکمہ دے کر اپنے ساتھی کھلاڑی کو گیند پاس کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔ کیون جب اپنے تال میں ہوتے ہیں تو مخالف ٹیم کے حامی بھی ان کا کھیل دیکھ کر محظوظ ہوتے ہیں۔
انگلینڈ کے ہیری کین بھی ان کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جو بہت کم عمر میں اسٹار بن گئے۔ تاہم اس کھلاڑی کی کارکردگی میں مستقل مزاجی کا فقدان رہا ہے، تاہم اس نے پریمیئر لیگ میں کمالات کا مظاہرہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: