نئی دہلی: دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر کھلاڑیوں کی ہڑتال پانچویں روز بھی جاری ہے۔ پہلوان ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں کو اب راشٹریہ لوک دل (RLD) کے صدر جینت چودھری حمایت دی ہے۔ آج دوپہر میں آر ایل ڈی کے قومی صدر جینت چودھری نے پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
جینت چودھری نے کہا کہ حکومت کو تین ماہ پہلے کھلاڑیوں کی بات سننی چاہیے تھی۔ اب اس معاملے میں فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ کے کئی کھاپ پنچایت ممبران بھی جنتر منتر پر احتجاج کر رہے کھلاڑیوں کی حمایت میں آئے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جینت چودھری نے یہ بھی کہا کہ جب تک برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر نہیں ہوتی، اس معاملے کی منصفانہ جانچ نہیں ہو سکتی۔ پہلے پولیس برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔ اس کے بعد تفتیش جاری رکھیں، پولیس کو فوری طور پر ایف آئی آر فوری درج کرنی چاہیے۔
بیٹیوں کی حالت پر حکومت خاموش: آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری نے کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہیں، لیکن آج بیٹیوں کے ساتھ کیا ہوا ہے اس پر حکومت خاموش ہے۔ کوئی حکومتی وزیر ان سے ملنے نہیں آرہا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں کی حمایت کے لیے ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا، سابق گورنر ستیہ پال ملک بھی ان سے ملاقات کےلیے پہنچے تھے۔ آج خود جینت چودھری نے دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں سے ملاقات کی اور کہا کہ انہیں یقین دلایا کہ وہ آپ کے ساتھ ہیں اور انہیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
پہلوانوں کے احتجاجی مظاہرے کا آج پانچواں دن ہے اور اب پہلوانوں کو مختلف تنظیموں کی حمایت حاصل ہونا شروع ہوگئی ہے۔ کئی کھاپ پنچایتوں نے پہلوانوں کی حمایت کی ہے اور جنتر منتر آنے کی بات بھی کی ہے۔ دوسری طرف کسان لیڈر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کو آج جنتر منتر آنا تھا، لیکن اب تک راکیش ٹکیت نہیں پہنچے، لیکن ان کے بھائی اور بھارتیہ کسان یونین کے صدر نریش ٹکیت پہنچ گئے۔
مزید پڑھیں: