میلبورن:آسٹریلیا اوپن 2022 کے فاتح نڈال کے سال کی شروعات یونائیٹڈ کپ میں دو شکستوں کے ساتھ ہوئی۔ نڈال اپنے آخری سات میچوں میں سے چھ ہار چکے ہیں اور آسٹریلین اوپن میں ان کا پہلا میچ 21 سالہ جیک ڈریپر کے خلاف ہے جو اس ہفتے ایڈیلیڈ انٹرنیشنل کے سیمی فائنل تک پہنچے تھے۔ نڈال نے یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "یہ شاید سب سے مشکل پہلا راؤنڈ ہے۔ وہ (جیک) نوجوان اورطاقتورہیں اور بہت تیزی سے اوپر آ رہے ہیں۔ میرے لیے ٹورنامنٹ شروع کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔" میں یہاں صرف اپنے آپ کو موقع دینے آیا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ وہ اچھا کھیل رہا ہے۔
جب نڈال سے پوچھا گیا کہ کیا وہ دباؤ محسوس کر رہے ہیں، تو انہوں نے کہا، "بالکل، بلا شبہ۔ میں آج کل بہت سے مقابلے ہار رہا ہوں، جو کہ کھیل کا حصہ ہے۔ میں اس صورت حال کوعاجزی کے ساتھ قبول کرتے ہوئے آج جو میرے پاس ہے اس کے ساتھ کام کررہا ہوں۔" مجھے دوبارہ اپنی لے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ مجھے جیت کے ساتھ اپنے آپ پر یہ اعتماد دوبارہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے، لیکن یہ سچ ہے کہ میں معمول سے زیادہ ہار رہا ہوں۔"
نڈال کے روایتی حریف اور نو مرتبہ کے آسٹریلین اوپن کے فاتح نوواک جوکووچ کو گزشتہ سال کووِڈ ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے بعد نڈال نے فائنل میں روس کے ڈینیل میدویدیف کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Malaysia Open 2023 ساتوک چراغ ملائیشیا اوپن کے سیمی فائنل میں
سربیا کے جوکووچ اس سال ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے ہیں اور نڈال کا خیال ہے کہ وہ ٹائٹل جیتنے کے سب سے مضبوط دعویدار ہیں۔نڈال نے کہا، "جوکووچ بہت اچھی طرح سے تیار نظر آرہے ہیں، سال کے آخر میں انہیں شاندار نتائج حاصل ہوئے، انہوں نے سال کا آغازبھی جیت کے ساتھ کیا۔ یہ ایک ایسا ٹورنامنٹ ہے جو ان کے لیے ہمیشہ اچھا رہا ہے۔
یواین آئی