نئی دہلی: انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر و راجیہ سبھا کی رکن پی ٹی اوشا بدھ کے روز جنتر منتر پہنچی اور پہلوانوں سے ملاقات کی۔ اس دوران ان کی ملاقات ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سے ہوئی۔ پی ٹی اوشا نے تقریباً 40 سے 45 منٹ تک پہلوانوں سے بات کی۔ ملاقات کے بعد پی ٹی اوشا میڈیا کے سوالوں کا جواب دیئے بغیر چلی گئیں۔ کئی بار میڈیا والوں نے ان سے گفتگو کے بارے میں سوال کیا اور کہا کہ کیا گفتگو ہوئی؟ لیکن انہوں نے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور اس پورے معاملے پر خاموش رہی۔ دوسری جانب جنتر منتر پر موجود لوگوں نے پی ٹی اوشا کے خلاف نعرے لگائے اور پہلوانوں کی حمایت میں کہا کہ انہوں نے خود ایک خاتون ہونے کے ناطے ہماری بیٹیوں کے لیے کیسے بیان دیے۔ ہجوم نے پی ٹی اوشا کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
بہرکیف پی ٹی اوشا کے دورے سے ایک دن پہلے منگل کے روز احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے معاملے کی جانچ میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ لوگوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ معروف کھلاڑی پی ٹی اوشا اور ایتھلیٹس کمیشن (اے سی) کی چیئرپرسن ایم سی میری کوم، جو کہ باکسنگ کا آئیکون ہیں نے احتجاجی پہلوانوں کو اکیلا چھوڑ دیا ہے۔ پی ٹی اوشا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پہلوانوں کو زیادہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، جب کہ میری، جو وزارت کھیل کی نگرانی کمیٹی کی سربراہ بھی ہیں نے جاری احتجاج پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ نے پی ٹی اوشا کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ منگل کے روز IOA کے ایتھلیٹس کمیشن کے رکن اوم پرکاش کرہانہ پہلوانوں کی حمایت میں سامنے آئے اور کہا کہ ان کھلاڑیوں کو انصاف ملنا چاہیے جو اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر سات ریسلرز نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے ہیں۔ اس کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ۔
مزید پڑھیں: