شوٹر نریش کمار شرما کو سنہ 1997 میں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
نریش کمار شرما نے مرکزی وزیر کھیل كرن رجیجو کو خط لکھ کر کہا کہ مجھے افسوس کے ساتھ یہ فیصلہ کرنا پڑا ہے کہ میں ارجن ایوارڈ اور 50 ہزار روپے لوٹا دوں کیونکہ گزشتہ تین ماہ میں میرے ساتھ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا ( سائی ) کے حکام نے ناانصافی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایسے ارجن ایوارڈ کا کیا فائدہ جو ایک غلط شکایت پر میرے اعزاز کا دفاع نہیں کر سکتا لہذا میں اپنا ارجن ایوارڈ لوٹانے جا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود جمعرات کو صبح 10 بجے جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں واقع سائی کے ڈائریکٹر جنرل کے دفتر جاکر اپنا ارجن ایوارڈ لوٹا دیں گے ساتھ ہی وزیر کھیل سے درخواست کی ہے کہ میرا ایوارڈ واپس لے لیں۔
نریش نے اپنے خط میں کہا کہ میں ایک شوٹر ہوں اور 90 فیصدی معذور ہوں، مجھے میری کامیابیوں کے لیے سنہ 1997 میں ارجن ایوارڈ ملا تھا اور میں نے پانچ پیرالمپک، چار پیرا ایشیائی کھیل، متعدد ورلڈ کپ اور دیگر بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کی ہے اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا میرے ساتھ مجرم جیسا سلوک کر رہا ہے جبکہ مجھ پر جنسی تشدد کے الزامات عائد کئے گئے ہیں کیونکہ میں نے ایک امیدوار سے کہا تھا کہ رینج پر ذاتی کوچ کو نہیں لا سکتے۔
اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کی اس وقت کی ڈائریکٹر جنرل نیلم کپور نے وشاكھا گائیڈ لائینز کے تحت تحقیقات شروع کرائی تھی لیکن میں تین ماہ سے رپورٹ کا انتظار کر رہا ہوں۔
نریش نے خط میں مزید کہا کہ سائی نے مجھے کوئی جواب نہیں دیا، میری نوکری چلی گئی جس کی وجہ سے میں اپنے بچوں کی اسکول فیس بھی بھرنے سے قاصر ہوں، میں نے اگلے برس ٹوکیو میں چھٹا پیرالمپک کھیلنے کا موقع گنوا دیا ہے۔