نوواک جوکووچ بھلے ہی آسٹریلیا سے اپنے گھر روانہ ہو چکے ہیں لیکن ان کا اگلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ فرینچ اوپن Grand Slam French Open میں بھی کھیلنا مشکوک نظر آرہا ہے۔
فرانسیسی وزیر کھیل France Sports Minister کے مطابق نئے قانون کے تحت ایسے افراد کو کھیلوں کے مقامات، ریستوران اور دیگر عوامی مقامات پر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جنہیں ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔
فرانس کی وزارت کھیل کی جانب سے کہا گیا کہ ویکسین نہیں تو فرینچ اوپن میں داخلہ بھی نہیں۔
دنیا کے نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ جنہیں آسٹریلیا سے کورونا وائرس کی ویکسین نہ لگوانے پر نکال دیا گیا تھا، پیر کی صبح دبئی کے راستے سربیا روانہ ہو گئے۔
کووڈ 19 کے خلاف ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے جوکووچ آسٹریلین اوپن میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے نہیں اتر سکے اور اب جوکووچ کا فرینچ اوپن کھیلنا بھی شکوک کے دائرے میں آگیا ہے۔ فرانس میں نئے اصول نافذ ہونے کے بعد ان کا مئی۔جون میں ہونے والے فرنچ اوپن میں کھیلنا بھی مشکل ہو جائے گا۔
نووواک جوکووچ ایمریٹس کے طیارے سے ساڑھے 13 گھنٹے کی پرواز کے بعد میلبورن سے سربیا پہنچے۔ اس کے بعد انہیں سربیا کے دارالحکومت بیگریڈ کے لیے فلائٹ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ دبئی میں مسافروں کے لیے ویکسینیشن لازمی نہیں ہے لیکن انہیں پرواز میں سوار ہونے سے پہلے منفی آر ٹی پی سی آر رپورٹ دکھانا ضروری ہے۔
بتا دیں کہ نو بار کے آسٹریلین اوپن اور 20 گرینڈ سلیم فاتح جوکووچ کا آسٹریلیا میں دو بار ویزا منسوخ ہو چکا ہے کیونکہ وہ کورونا ویکسینیشن کے سخت قوانین میں طبی چھوٹ کے لیے درکار معیار پر پورا نہیں اتر سکے۔ انہوں نے پہلی بار ویزا منسوخی کے خلاف قانونی جنگ جیتی لیکن دوسری بار ہار گئے۔
واضح رہے کہ آسٹریلین اوپن میں انہی کھلاڑیوں، آفیشلز اور شائقین کو انٹری ملی ہے جنہوں نے کورونا وائرس کی دونوں ویکسین لگواچکے ہیں۔
جوکووچ بھلے ہی آسٹریلیا سے واپس اپنے گھر چلے گئے ہوں لیکن اگلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ فرینچ اوپن میں ان کے کھیلنے کے بارے میں خدشات ہیں۔ فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا کہ ایک نیا قانون ان لوگوں کو کھیلوں کے مقامات، ریستوراں اور دیگر عوامی مقامات پر آنے کی اجازت نہیں دے گا جنہوں نے کورونا کی ویکسینیشن نہیں کروائی ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی ٹورنامنٹ میں کھیلنا چاہے گا اس پر یہ اصول لاگو ہوگا۔